
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ دوستوں کے گروپ میں بیٹھے ہوئے آپ کی زبان پر نہیں لفظ ہی نہیں چڑھتا؟ جیسے وہ رات کو چائے کے لیے بلائیں، آپ تھکے ہوئے ہوں، مگر جواب دیں بالکل! میں تو پہنچ رہا ہوں۔
کیا آپ نے کبھی اپنے ہاتھ سے وہ پیزا اُٹھایا ہے جو آپ کی جیب کے لیے زہر تھا، مگر دوستوں کے کہنے پر شئیرنگ کا بہانہ بنا لیا؟
اور سب سے اہم… کیا آپ نے کبھی اپنے اندر کے احساسِ کمتری کو دوستوں کے دباؤ کی وجہ سے فیشن ایبل موبائل خریدنے پر مجبور ہوتے دیکھا ہے؟
دباؤ کی چائینہ ٹاؤن
پاکستانی معاشرے میں دوستوں کا دباؤ کوئی نیا نہیں، مگر اس کی شکلیں بدل گئی ہیں۔ پہلے یار، سگریٹ پی لیں ہوتا تھا، اب یار، سٹیٹس اپڈیٹ کر لیں ہو گیا ہے۔ ہماری نوجوان نسل اپنی شناخت کو دوستوں کی لائیکس کے پیچھے چھپا رہی ہے، اور یہی وہ لمحہ ہے جب غلط فیصلے ہماری زندگی کو ڈسکاؤنٹ آفر بنا دیتے ہیں۔ یہی وہ چائنہ ٹاؤنز ہیں جو ہر نئے دن بنتے اور بگڑتے ہیں
ٹائم آؤٹ لیں: جیسے وٹس ایپ کا ڈیلیٹ میسج آپشن
جب بھی کوئی فیصلہ آپ پر تھوپا جائے، فوری ہاں کہنے کی بجائے کہیں کہ میں ابھی جواب دوں گا، پہلے اپنے گھر والوں سے پوچھ لوں۔ مثال کے طور پر دوست آپ کو کالج سے چھٹی کر کے پکنیک پر لے جانا چاہیں، تو جواب دیں کہ کل تک بتاتا ہوں۔یہ وقت آپ کو سوچنے کا موقع دے گا کہ کیا واقعی آپ چھٹی کرنا چاہتے ہیں یا صرف فِٹ ہونے کے لیے ہاں کہہ رہے ہیں۔
نہیں کو فیشن بنائیں
ہمارے معاشرے میں نہیں بولنا بے ادبی سمجھا جاتا ہے، مگر یاد رکھیں جو دوست آپ کی نہیں کو برداشت نہیں کرتے، وہ آپ کی ہاں کے بھی مستحق نہیں۔ مثال کے طور پر اگر کوئی دوست آپ کو گاڑی کی ریس میں شامل ہونے پر مجبور کرے، تو کہیں کہ بھئی، میرے ابو نے گاڑی بھروسے والوں کو دی ہے، بے وقوفوں کو نہیں۔
سٹینڈرڈز طے کریں: جیسے ریستوران کا مینو
اپنی زندگی کا ایک مینو بنائیں جس پر لکھا ہو: میں کس چیز کے لیے تیار ہوں اور کس کے لیے نہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آپ قرض لے کر پارٹی نہیں کریں گے، تو دوستوں کے اصرار پر کہیں: میرا بجٹ ابھی آٹو میٹک شٹ ڈاؤن کر چکا ہے۔
فلوئینسی کی طاقت: جملے جو آپ کو بچائیں
کچھ جملے زبانی یاد کر لیں، جیسے:
میرے گھر والوں کو پتا چل گیا تو میرا کیا حشر ہوگا، تمہیں پتا ہے؟
یار، میں تو اِس کام کو اپنی سپریم کورٹ یعنی والدین کے بغیر نہیں کر سکتا۔
یہ جملے آپ کو بلاوجہ کے جھگڑوں سے بچا کر سیلف ریسپیکٹ دیں گے۔
ٹرینڈ سیٹ کریں: لوگ آپ کی پیروی کریں گے
جب آپ اپنے اصولوں پر ڈٹ جاتے ہیں، تو دوسرے بھی آپ کو فالو کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے کہا میں شام کو فیملی کے ساتھ کھانا کھاتا ہوں، اس لیے باہر نہیں آ سکتا، تو ہو سکتا ہے آپ کا دوست بھی کل سے اپنے گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے لگے!
دباؤ نہیں، خودی کو مضبوط کریں
دوستوں کا دباؤ ایک سافٹ ویئر اپڈیٹ کی طرح ہے۔ اگر آپ نے اجازت نہیں دی، تو وہ آپ کے سسٹم کو خراب نہیں کر سکتا۔ یاد رکھیں لوگ آپ کی زندگی کے سبسکرائبر نہیں، صرف وزیٹر ہیں۔ اگلی بار جب کوئی آپ پر دباؤ ڈالے، تو اپنے آپ سے پوچھیں: کیا میں اپنی زندگی کا ہیرو بننا چاہتا ہوں یا کسی اور کی فلم کا ولن؟