Skip to content Skip to footer

رشتوں میں بوریت کیسے دور کریں؟



کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ گھر میں سب کچھ ہو رہا ہے مگر ہو کچھ نہیں رہا؟
وہ شام کی چائے جس میں چینی کی مٹھاس باقی ہے مگر باتیں پھیکی پڑ گئی ہیں۔ وہ بیٹھک جہاں موبائل سکرینوں کی چمک چہروں کی روشنی کو مات کر دے۔
کیا آپ کے رشتے بھی اُس پرانے ریڈیو کی طرح ہو گئے ہیں جو صرف بجتا ہے، سننے والا کوئی نہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ یہ سب صرف آپ کے ساتھ ہو رہا ہے؟ 

زندگی کی دوڑ میں ہم رشتوں کو ٹائم پاس سمجھنے لگے ہیں، جبکہ دراصل یہی ہماری اصل دوڑ ہونی چاہیے۔ بوریت کوئی بیماری نہیں، بلکہ ایک اشارہ ہے کہ رشتوں کے باغیچے میں نئے پھول بوئے جائیں۔

وہ کھیل جو دادی اماں کی کہانیوں میں دفن ہو گئے

کیا آپ کو یاد ہے جب گھر میں لڈو، کیرم، یا گلی ڈنڈا ہوا کرتا تھا؟ آج کل کے سنجیدہ رشتوں میں وہ معصوم شیطانیاں کیوں غائب ہو گئیں؟ ایک تجویز ہے کہ اگلی جمعرات کو چائے کے ساتھ کیرم بورڈ نکالیں اور دیکھیں کہ کس طرح شوہر کی سٹرائیک بیوی کے کنگ کو ہرا دیتی ہے۔ رشتے کی بوریت اُس دن ختم ہو جائے گی جب آپ ہار جائیں گے اور قہقہہ لگا کر کہیں گے: چلو دوبارہ کھیلیں! 

کچن کی جنگ کو صلح میں بدلیں:

کیا آپ کی گھر کی ڈیوٹیاں بھی اُس کیلنڈر کی طرح ہو گئی ہیں جس پر ہر دن کا رنگ ایک جیسا ہو؟ اکبر کے لیے پراٹھے، صاحبزادی کے لیے فرائیڈ چکن… اور آپ کے لیے؟ ایک تجربہ کریں: ہفتے میں ایک دن کک آف دی ڈے مقرر کریں جہاں گھر کا ہر فرد اپنا منفرد ڈش بنائے۔ ہو سکتا ہے بیٹے کا انڈا پھینکنا آپ کو ہنسنے پر مجبور کر دے، مگر یہی تو یادگار لمحات ہیں جو رشتوں کو ریفریجریٹ کرتے ہیں۔ 

وہ بات جو آپ نے کبھی کہی ہی نہیں…

پاکستانی معاشرے میں پڑوسی صرف اُسے کہتے ہیں جو نمک مانگے یا شور پر شکایت کرے؟ کیا ہو اگر آپ اپنے رشتوں کے ساتھ مل کر کوئی کمیونٹی گارڈن بنا لیں؟ جہاں گلاب کے پھول کے ساتھ کھلنے والی باتوں کی خوشبو بھی ہو۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جب آپ مٹی میں اُگے پودوں کو پانی دیں گے، تو رشتوں کی خشک زمین بھی سرسبز ہو جائے گی۔ 

کیا آپ جانتے ہیں کہ خاموشی بھی ایک زبان ہے، اور اکثر یہ وہ الفاظ کہہ جاتی ہے جو ہم بولنے سے ڈرتے ہیں؟ کبھی غور کیا کہ جب آپ میں مصروف ہوں کہتے ہیں، تو دراصل آپ کہہ رہے ہوتے ہیں: تمہاری اہمیت کم ہو گئی ہے؟ 
یاد رکھیں کہ رشتے وہ کہانی نہیں جو آپ نے سنی ہوتی ہے، بلکہ وہ نظم ہوتے ہیں جو آپ کو مل کر لکھنی ہوتی ہے۔ 

رشتوں کی بوریت اس پانی کی طرح ہے جو ابل کر بھاپ بن جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے آپ اُس بھاپ سے انجن چلا لیں، نئے سفر کا آغاز کر لیں۔ بس اتنا کریں: آج ہی کسی سے وہ سوال پوچھیں جو آپ نے سالوں سے ٹال رکھا تھا۔ مثال کے طور پر: امی، آپ نے جوانی میں کون سی غلطی کی تھی جس پر آپ کو اب ہنسی آتی ہے؟ جواب سن کر آپ حیران رہ جائیں گے کہ رشتے کی ڈائری میں یہ صفحہ کب سے خالی تھا۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.