Skip to content Skip to footer

رشتہ ٹوٹنے کے بعد خود کو دوبارہ کیسے سنبھالیں؟


کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ…
جب رشتہ ٹوٹتا ہے تو گویا آپ کی سانسوں میں بندھی خوشبو بھی اُڑ جاتی ہے؟
کمرے کی دیواریں آپ سے سوال کرتی ہیں: تمہارا وہ کہاں گیا جو تمہاری تصویروں میں مسکراتا تھا؟
کیا آپ نے چائے کے کپ کو دیکھتے ہوئے سوچا ہے کہ یہ کپ تو وہی ہے، لیکن ساتھ بیٹھنے والا وجود کہاں ہے؟
کیا آپ کو لگتا ہے کہ معاشرے کی نظریں آپ کے ناکام رشتے کو گِھر کی کھڑکی سے جھانک کر دیکھ رہی ہیں؟ 
اور سب سے بڑا سوال: کیا میں دوبارہ کھڑا ہو سکتا ہوں

ٹوٹا ہوا رشتہ، ٹوٹا ہوا دل نہیں

رشتہ ٹوٹنا محض دو لوگوں کا جدا ہونا نہیں، بلکہ ایک پورے خواب کے شہر کا مٹ جانا ہے۔ لیکن یاد رکھیں: زندگی کا سب سے خوبصورت پھول وہ ہوتا ہے جو کچل جانے کے بعد بھی دوبارہ کھِل جاتا ہے۔

وہ راستے جو آپ کو دوبارہ اُٹھنا سکھائیں گے

میں نے اپنے آپ کو کھو دیا تھا سے نکل کر میں نے خود کو پا لیا تک

رشتوں میں ہم اکثر اپنی شناخت کھو دیتے ہیں۔ مثال لیجیے: سارہ نے شادی کے بعد اپنے شوقِ مصوری کو چھوڑ دیا تھا، لیکن جدائی کے بعد اُس نے رنگوں سے بات کرنا سیکھ لیا۔
سبق: اپنے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو اکٹھا کریں، اور دیکھیں کہ آپ میں کون سا ستارہ چمک رہا ہے۔ 

لوگ کیا کہیں گے؟ کی زنجیر توڑیں

پاکستانی معاشرہ ہر ٹوٹے رشتے کو فیملی کا اسکینڈل بنا دیتا ہے۔ مثال: خالد کے رشتہ ٹوٹنے پر خاندان والوں نے اُسے نااہل قرار دے دیا، مگر اُس نے ایک چھوٹی سی بیکری کھول کر سب کو حیران کر دیا۔ معاشرے کا ڈر آپ کی طاقت نہیں، کمزوری بن سکتا ہے۔ 

وقت کو اپنا سب سے بڑا دوست بنائیں

وقت کا ایک عجیب کمال ہے: جس دن آپ سوچتے ہیں کہ یہ درد کبھی نہیں جائے گا، اُسی دن آپ کی آنکھوں میں ایک نئی چمک جنم لے رہی ہوتی ہے۔ 
سبق:رات کے بعد صبح ہوتی ہے، یہ فطری قانون ہے۔ 

تنہائی کو آزادی میں بدلیں

تنہائی کا ڈر آپ کو اندھیرے میں دھکیل سکتا ہے۔ مثال: مریم نے جدائی کے بعد اکیلے یورپ کا ٹور کیا اور وہاں کی برفانی چوٹیوں پر اپنے دل کی آواز سنی ۔ 

نئے رشتے نہیں، نئے مقاصد بنائیں

لوگ کہتے ہیں: جلدی سے دوسری شادی کر لو،لیکن ہوشیار رہیں!
مثال: علی نے دوسری شادی کی بجائے اپنے یتیم بھانجے کی پرورش کو اپنا مقصد بنا لیا۔

جب آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہیں… تو شاید آپ کے کمرے میں موجود الماری پر رکھی وہ گھڑی بھی ٹک ٹک کر رہی ہے جو آپ کے ساتھ ہر لمحہ گزار چکی ہے۔ اُس گھڑی کو دیکھیں اور سوچیں وقت بدل جاتا ہے، میں کیوں نہیں بدل سکتا؟
اور ہاں، ایک دن آپ کسی کو اپنی کہانی سناتے ہوئے کہیں گے: میرا رشتہ ٹوٹ گیا تھا، مگر میں نہیں ٹوٹا۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.