
کبھی آپ نے سوچا کہ آخر مسئلہ کہاں ہے؟
کیا مسئلہ یہ ہے کہ آپ سنگل ہیں؟
یا مسئلہ یہ ہے کہ لوگ آپ کو سنگل دیکھ کر زیادہ ہی مشورے دینے لگتے ہیں؟
کیا آپ بھی ہر شادی میں یہ سن کر مسکرا دیتی ہیں: “اب تمہاری باری ہے!”، اور اندر ہی اندر سوچتی ہیں، “یہ باری ہے یا کوئی سزا؟”
کیا کبھی آپ نے اپنے کسی کزن کی لو میرج دیکھی اور سوچا، “کاش میرے ساتھ بھی ایسا ہوتا”؟
یا پھر کسی کی ارینج میرج کو کامیاب دیکھ کر دل میں آیا کہ “امی ابا جو بھی کریں گے، میرے بھلے کے لیے ہی کریں گے”؟
کیا آپ بھی روزانہ انسٹاگرام پر پرانی کلاس فیلوز کی شادی کی تصویریں دیکھ کر سوچتی ہیں کہ سب کی زندگی بن رہی ہے، بس میری ہی رکی ہوئی ہے؟
اور سب سے بڑھ کر، کیا کبھی آپ نے خود سے سوال کیا کہ “شادی، خوشی کے لیے ہوتی ہے یا صرف کرنی ضروری ہوتی ہے؟”
تو آخر کرنا کیا چاہیے؟
چلیں سیدھی بات کرتے ہیں، شادی لو ہو یا ارینج، کامیابی کا دار و مدار دو چیزوں پر ہے: انتخاب اور سمجھوتہ۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ “لو میرج میں سب آسان ہوتا ہے”، ان کا دل کرے تو ان سے پوچھیں، “بھائی، کبھی ایک مہینے کا کرایہ کسی کے ساتھ آدھا آدھا دیا ہے؟” اور جو کہتے ہیں کہ “ارینج میرج میں فیملی سپورٹ ہوتی ہے”، ان سے پوچھیں، “پھر طلاقیں اتنی کیوں ہو رہی ہیں؟” حقیقت یہ ہے کہ محبت، سمجھوتہ اور عقل کے بغیر کوئی بھی شادی نہیں چلتی۔
لو میرج کا قصہ
لو میرج خوابوں کی دنیا لگتی ہے۔ فلموں میں دیکھیں تو لگتا ہے کہ سب آسان ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ رشتہ دو لوگوں کے ساتھ ساتھ دو خاندانوں کی بھی جنگ بن سکتا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ محبت میں سب کچھ سہہ لیں گے، تو یاد رکھیں کہ محبت بجلی کا بل کم نہیں کر سکتی۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ شوہر بیوی کے ہر مسئلے کو سمجھے گا، تو حقیقت یہ ہے کہ بعض اوقات وہ نلکی بدلنے کا بھی نہیں سوچے گا، اور آپ سوچیں گی کہ “یہ وہی آدمی ہے جس نے کبھی میرے لیے شاعری لکھی تھی؟”
ارینج میرج کا امتحان
ارینج میرج میں ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ فیملی کی ذمہ داری دونوں پر ہوتی ہے۔ لیکن کیا ہمیشہ ایسا ہی ہوتا ہے؟ کبھی ساس کی فرمائشیں، کبھی شوہر کی توقعات، اور کبھی معاشرے کے اصول، ایسا لگتا ہے جیسے شادی نہیں، کسی بورڈ کا امتحان دے رہے ہیں۔ کیا کبھی کسی نے آپ سے پوچھا کہ آپ چاہتی کیا ہیں؟ اگر والدین رشتہ لے کر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ “لڑکا بہت اچھا ہے”، تو سوال یہ ہے کہ اچھا ہونے کی تعریف کیا ہے؟ اچھی نوکری؟ اچھی گاڑی؟ یا ایک اچھا دل؟
تو پھر کیا کریں؟
یہ فیصلہ نہ جذباتی ہو سکتا ہے، نہ صرف دماغ سے لیا جا سکتا ہے۔ آپ کو وہ راستہ چننا ہے جو آپ کی زندگی کے مطابق ہو۔ اگر آپ کی ترجیح جذباتی تسکین ہے، تو محبت کو اہمیت دیں، لیکن آنکھیں کھلی رکھیں۔ اگر آپ کو استحکام چاہیے، تو والدین کی رائے سنیں، مگر اپنی خوشی کو بھی اہمیت دیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ شادی کسی دباؤ میں نہ کریں، ورنہ یہ زندگی بھر کا بوجھ بن سکتی ہے۔
آخر میں بس اتنا کہوں گا
شادی کا فیصلہ کسی اور کے لیے نہیں، صرف اور صرف اپنے لیے کریں۔ لوگ کچھ بھی کہیں، آخر میں زندگی آپ نے گزارنی ہے، محلے کی خالہ نے نہیں۔