Skip to content Skip to footer

سنگل عورتوں کے لیے گائیڈ: کیا شادی ضروری ہے یا تنہا رہنا؟


کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کی زندگی کا سب سے بڑا مسئلہ واقعی شادی ہے یا یہ بس لوگوں کی دی ہوئی فکر ہے؟
کیا ہر عورت کا خواب شادی ہی ہوتا ہے، یا یہ بس وہ خواہش ہے جو معاشرہ ہر لڑکی کے دل میں ڈال دیتا ہے؟
کیا واقعی ایک عورت کی کامیابی کا پیمانہ اس کی شادی شدہ حیثیت ہے، یا اس کے خواب، عزائم اور محنت زیادہ اہم ہیں؟
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ لوگ آپ کو تب تک مکمل نہیں سمجھتے جب تک کہ آپ کے نام کے ساتھ کسی مرد کا نام نہ جُڑا ہو؟
کیا آپ کے رشتہ داروں کی گفتگو کا ہر موضوع یہیں سے شروع ہوکر یہیں ختم ہوتا ہے کہ “اگلی باری تمہاری ہے”؟
کیا آپ کو بھی عید پر پھوپھی، خالہ یا دادی کا وہ مخصوص جملہ سننا پڑتا ہے، ’’بس اب تمہارے ہاتھ پیلے ہونے کی دیر ہے‘‘؟
اور سب سے اہم، اگر شادی کر بھی لی تو کیا یہ گارنٹی ہے کہ آپ خوش ہی رہیں گی؟

اصل مسئلہ کیا ہے؟

پاکستانی معاشرے میں شادی کو عورت کی زندگی کی سب سے بڑی کامیابی سمجھا جاتا ہے۔ جیسے ہی کوئی لڑکی بیس کے پیٹے میں قدم رکھتی ہے، گھر کے بزرگوں کی آنکھوں میں ایک خاص قسم کی چمک آ جاتی ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے: “اب ہمیں اپنا فرض پورا کرنا ہے۔”
مگر سوال یہ ہے کہ یہ فرض کس کا ہے؟ معاشرے کا، والدین کا یا خود لڑکی کا؟ اگر ایک عورت کو لگے کہ وہ تنہا زیادہ خوش ہے تو کیا یہ جرم ہے؟ اور اگر اسے لگے کہ شادی کے بغیر زندگی ادھوری ہے تو کیا یہ ایک کمزور سوچ ہے؟

شادی: خوشی یا دباؤ؟

چلیں ایک لمحے کے لیے مان لیتے ہیں کہ شادی بہت ضروری ہے، لیکن کیا ہر شادی خوشی کی ضمانت ہوتی ہے؟
گھر کی بڑی بوڑھیاں اکثر کہا کرتی ہیں: “شادی کر لو، سب ٹھیک ہو جائے گا۔” مگر کیا واقعی سب کچھ ٹھیک ہو جاتا ہے؟ کتنی ہی لڑکیاں ہیں جو شادی کے بعد اس امید میں بیٹھی رہتی ہیں کہ سب بدل جائے گا، مگر ہوتا وہی ہے جو برسوں سے ہوتا آیا ہے۔ شادی اگر ایک اچھے ساتھی کے ساتھ ہو تو یقینا خوبصورت چیز ہے، مگر اگر صرف اس لیے کی جائے کہ “عمر نکل رہی ہے” یا “لوگ کیا کہیں گے” تو یہ خوشی سے زیادہ بوجھ بن جاتی ہے۔

تنہا رہنے کے فوائد: سچ یا فریب؟

اگر کوئی عورت اپنی زندگی اپنے حساب سے گزارنا چاہے تو اس میں کیا برائی ہے؟
کیا وہ اپنی محنت سے اپنا گھر نہیں بنا سکتی؟ کیا وہ دنیا نہیں دیکھ سکتی؟
کیا وہ اپنی مرضی کی زندگی گزارنے کا حق نہیں رکھتی؟
ہمارے ہاں عجیب سوچ ہے، اگر کوئی مرد ساری زندگی سنگل رہے تو لوگ کہتے ہیں: “چلو کوئی بات نہیں، بندہ آزاد ہے۔”
اور اگر کوئی عورت یہی کرے تو فورا کہا جاتا ہے: “لڑکی میں کوئی مسئلہ ہوگا، تبھی شادی نہیں ہوئی!”

فیصلہ آپ کا، زندگی آپ کی!

آخر میں، یہ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ شادی آپ کے لیے ضروری ہے، تو ضرور کریں، مگر کسی دباؤ میں نہ آئیں۔ اور اگر آپ سمجھتی ہیں کہ تنہا زندگی زیادہ پر سکون اور خوشحال ہوگی، تو معاشرے کے طعنوں کی فکر کیے بغیر اپنے فیصلے پر قائم رہیں۔
زندگی ایک بار ملتی ہے، اور اسے کسی اور کی خواہشات کے مطابق نہیں، بلکہ اپنی خوشی اور سکون کے مطابق گزارنا چاہیے۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.