
کیا آپ کی انگلیاں پارٹنر کا فون چیک کرتے وقت کانپ جاتی ہیں؟
کیا کسی انجان اکاؤنٹ کے فالوورز گننے کے بعد آپ کی نیند اُڑ جاتی ہے؟
کیا آپ نے کبھی اپنے پارٹنر کی تصویر پر لگے لائکس کو گِن کر اپنی محبت کا موازنہ کیا ہے؟
کیا آپ کو لگتا ہے کہ سوشل میڈیا کی یہ دکھاوٹی دنیا آپ کے رشتے کی حقیقی خوشبو کو بے اثر کر رہی ہے؟
جب لائکس ہماری نظر سے محبت چُرانا شروع کر دیں…
سوشل میڈیا نے ہماری زندگیوں کو ایک نمائشی شو روم بنا دیا ہے۔ یہاں محبت بھی لائکس کی بھیڑ میں کھو جاتی ہے، اور حسد ایک خاموش قاتل بن کر رشتوں کے درمیان کھڑا ہو جاتا ہے۔ پاکستانی معاشرے میں جہاں لوگ کیا کہیں گے؟ کی سوچ پہلے ہی رشتوں پر بوجھ بنی ہوئی ہے، اب انبوکس میں آنے والے میسجز اور سٹوریز پر ہونے والی بات چیت نے نئے تنازعات جنم دے دیے ہیں۔
حقیقت کا ایک اور رُخ: وہ میری تصویر پر صرف 3 لائکس دے کر چھوڑتا ہے!
سوچیں، کیا واقعی فالوورز کی تعداد یا لائکس کا کم ہونا آپ کی اہمیت کو کم کرتا ہے؟ یاد رکھیں جس نے آپ کو حقیقی زندگی میں چائے کے کپ میں ہاتھ ملانے پر ڈانٹا ہو، وہ سوشل میڈیا پر کسی دوسرے کے ساتھ فوٹو کو لائکس کر کے آپ کو ٹیسٹ نہیں کر رہا۔ مثالوں میں جئیں:
وہ شادی کی تقریب میں آپ کے ساتھ بیٹھا تھا، مگر آپ کی نظر اس کے فون پر اُس خاتون کی سٹوری پر تھی جس نے اس کے پوسٹ کو لائکس کیا تھا۔
رمضان کے روزے داروں والے گروپ میں اس کا کسی اجنبی لڑکی کے ساتھ شیئر کی گئی دعا پر تبصرہ آپ کو کھٹکا۔
یہ وہ لمحے ہیں جب ہم ورچوئل کو حقیقت سمجھنے کی بھول کرتے ہیں۔
دکھاوے کی محبت بمقابلہ گھر کی چاردیواری
پاکستانی معاشرے میں بیاہ کے بعد ویڈیو وائرل ہونا فخر کی بات ہے، مگر کیا یہی ویڈیو جب پارٹنر کے پرانے دوستوں کے کمنٹس سے بھر جائے تو تکلیف دیتی ہے؟ یاد کریں وہ خاموشی جب آپ کے ساتھ گھر میں بیٹھا پارٹنر کسی اور کی سٹوری پر ہاہا ری ایکٹ کرتا ہے۔ کیا یہ آن لائن موجودگی حقیقی غیرموجودگی کو چھپانے کا بہانہ تو نہیں؟
کیا حل ہے؟ فون بند کرو، دل کی بات سنو!
ان فالو نہ کرو! کا فیصلہ: اپنے رشتے کی حدود طے کریں۔ اگر کسی فالوور سے تکلیف ہے، تو بات کریں۔
حقیقت جانیں: یاد رکھیں، جو آپ کو حقیقت میں چاہتا ہے، وہ آن لائن کبھی آپ کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
لوگ کیا کہیں گے؟ سے نکل کر ہم کیسے ہیں؟ پر توجہ دیں: سوشل میڈیا پر دکھاوے کی بجائے گھر کی خوشیوں کو فوقیت دیں۔
جب حسد کی آگ بجھے گی…
تو آپ کو احساس ہوگا کہ جو رشتہ آف لائن مضبوط ہے، وہ آن لائن کی ہواوں سے کبھی نہیں ڈگمگاتا۔ اگلی بار جب پارٹنر کا فون ہاتھ میں لیں، تو انبوکس چیک کرنے کی بجائے اُس کا ہاتھ تھام لیں۔ کیونکہ حقیقی محبت کبھی نوٹیفیکیشن کی گھنٹی بجا کر نہیں آتی… وہ تو خاموشی سے دل میں اُتر جاتی ہے۔