Skip to content Skip to footer

شادی کے بعد کیرئیر کو جاری رکھنے کے چیلنجز سے کیسے نمٹا جائے؟



کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ شادی کے بعد آپ کی ذات “بیوی” کے لیبل میں گم ہو کر رہ گئی ہے؟
کیا آپ کے خواب، آپ کی صلاحیتیں، اور آپ کا کیرئیر گھر کی چار دیواری میں دب کر رہ گیا ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ “بیوی، ماں، بہو” بننے کے بعد آپ کی ذات کہیں کھو سی گئی ہے؟
کیا آپ کے گھر والے یہ کہہ کر آپ کو نوکری چھوڑنے پر مجبور کرتے ہیں کہ “اب تمہاری ذمہ داریاں بدل گئی ہیں”؟
کیا آپ کو ایسے لمحات آتے ہیں جب آپ دفتر کے کام اور گھر کے چولہے کے درمیان پِس کر رہ جاتی ہیں؟
کیا واقعی شادی کے بعد کیرئیر کو جاری رکھنا ناممکن ہے؟

جذبات کا جنگل اور سماج کی زنجیریں

پاکستانی معاشرے میں شادی کے بعد عورت کے لیے کیرئیر کو جاری رکھنا اکثر ایک جنگ بن جاتا ہے۔ خاندانی توقعات۔ وقت کی کمی، اور سماجی تنقید ایسے پہاڑ ہیں جو ہر قدم پر روک لگاتے ہیں۔ مگر یہ جنگ ناممکن نہیں! آپ جیت بھی تو سکتے ہیں۔



وہ چابیاں جو آپ کو آزاد کر سکتی ہیں



“نہیں” کہنے کا ہنر سیکھیں!

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی زندگی آپ کی مرضی سے چلنی چاہیے؟ جب نند کہے کہ کل دولہا کے رشتہ دار آ رہے ہیں، گھر صاف کرو، تو آپ مسکراتے ہوئے کہہ سکتی ہیں کہ”امی، میں کل آفس سے فارغ ہو کر کر لوں گی۔” حدود بنائیں، ورنہ دوسرے آپ کی حدیں بنائیں گے۔

گھر کو “ٹیم” بنائیں، جذبات کو “ہتھیار” نہیں!
 
سنا ہے ناں وہ کہاوت کہ “مرد گھر کا کمانڈر، عورت گھر کی مینیجر”؟ یہ تو پرانی بات ہو گئی! آج کے دور میں کامیاب شادی وہ ہے جہاں میاں بیوی ایک دوسرے کے “پارٹنر” ہوں۔ مثال کے طور پر عائشہ جو صبح بچوں کو سکول چھوڑتی ہے، تو شوہر شام کو انہیں لے آتا ہے۔ یہ ٹیم ورک ہے، جذباتی بوجھ نہیں! 

سماج کی “نظر” کو نظرانداز کرنا سیکھیں!

آپ کے کانوں میں یہ جملے ضرور پڑے ہوں گے کہ “بیٹی، تمہارا شوہر امیر ہے، تم نوکری کیوں کرتی ہو؟” یا “ماں بن کر بھی کام کرنا ہے؟ بچے تو تمہاری غیرت ہونے چاہئیں!” مگر یاد رکھیں کہ سماج ہمیشہ تنقید کرے گا، چاہے آپ گھر میں بیٹھی ہوں یا آفس میں!

“ٹائم مینجمنٹ” نہیں، “انرجی مینجمنٹ” کریں!

صبح 7 بجے ناشتہ، 8 بجے بچے تیار، 9 بجے میٹنگ… یہ سب کرتے ہوئے آپ کی توانائی ختم ہو جاتی ہے؟ حل یہ ہے کہ اہم کاموں کو ترجیح دیں۔مثال کے طور پر رضیہ نے گھر کے کھانے کے لیے ہفتہ میں تین دن “ٹیفن سروس” جوائن کر لی، تو اب وہ اپنے بزنس کو بھی سنبھال پاتی ہے۔ 

“گلٹی” کو گڈبائی کہیں!

جب آپ بچے کو ڈے کیئر میں چھوڑ کر دفتر جاتی ہیں تو دل میں ایک کسک ہوتی ہے؟ یہ فطری ہے، مگر گلٹی فیل آپ کو کیرئیر اور گھر دونوں سے چھین لے گی۔  یاد رکھیں کہ آپ جو کچھ کر رہی ہیں، وہ صرف اپنے لیے نہیں، اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے بھی ہے! 

آپ اکیلی نہیں ہیں!

سارہ جو شادی کے بعد میڈیکل کالج چھوڑ چکی تھی، آج کل اپنا کلینک چلا رہی ہے۔ ثانیہ جس کے سسرال والے کہتے تھے “ہماری بہو کو نوکری کی ضرورت نہیں”، آج وہی لوگ اس کے آن لائن بزنس کے گاہک بنے ہوئے ہیں۔ کامیابی کا راز کیا ہے؟ ہمت، حکمتِ عملی، اور اپنی ذات پر یقین! تو پھر کیا خوف؟ آج ہی اٹھیں، اپنے خوابوں کو زندہ کریں، اور سماج کو بتا دیں کہ “میں بیوی بھی ہوں، اور کیرئیر وومن بھی۔ دونوں ہی میری پہچان ہیں!

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.