Skip to content Skip to footer

شوگر ریلشنشپس کو نارملائز کرنے میں سوشل میڈیا کا کردار: کیا ہماری نسل لوڈ شیڈنگ کی طرح لوو شیڈنگ کر رہی ہے؟


کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کا پسندیدہ ٹک ٹاک سٹار اچانک ایک مہنگے ریستوران میں ڈنر کی ویڈیو کیوں پوسٹ کرتا ہے؟
کیا واقعی وہ رومانس دکھا رہا ہوتا ہے یا ریٹ کا نیگوشیئن؟
جب کوئی لڑکی کسی بوڑھے مرد کے ساتھ کروڑوں کی گاڑی میں بیٹھی ہوئی ویڈیو شیئر کرتی ہے، تو کیا وہ کامیاب لائف پارٹنر ڈھونڈ رہی ہوتی ہے یا کامیاب بینک بیلنس؟
اور جب آپ کی چھوٹی بہن کہتی ہے کہ بھئی، شوگر ڈیڈی تو اب ٹرینڈ ہے تو کیا آپ کا دل دہل جاتا ہے یا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ محض مزاح ہے؟ 

یہ کھیل کھیل میں کیا ہو رہا ہے؟

سوشل میڈیا، خاص طور پر ٹک ٹاک ٹرینڈز، نے رشتوں کی تعریف کو ایک نیا فیلٹر دے دیا ہے۔ جہاں پہلے محبت کو گیتوں، نظموں اور خطوط میں بیان کیا جاتا تھا، اب اسے گفٹ باکسز لگژری ٹرپس اور شاپنگ ہولک کی ویڈیوز کے ذریعے پیش کیا جا رہا ہے۔ نتیجہ؟ نوجوان نسل کے لیے شوگر ریلشنشپ اب کوئی شرم کی بات نہیں، بلکہ ایک اسمارٹ لائف سٹائل ہے۔ مگر کیا یہ واقعی اسمارٹ ہے، یا پھر ہماری اقدار کی ڈیجیٹل ڈسکاؤنٹنگ۔۔

لوو یا لووڈ، ٹک ٹاک ٹرینڈز کا دوغلا چہرہ

ٹک ٹاک پر ایک ٹرینڈ دیکھیں ایک لڑکی کہتی ہے،میرے بوائے فرینڈ نے مجھے بے بی پنک آئیفون دیا، میں نے اُسے کہا کہ تمہارے بغیر میری زندگی ادھوری ہے یعنی آدھے آئیفون کی  یہاں محبت کا اظہار مٹیریلزم کے ساتھ گڈمڈ ہو چکا ہے۔ نوجوان لڑکے لڑکیاں ایسی ویڈیوز دیکھ دیکھ کر سوچتے ہیں اگر یہ نارمل ہے تو پھر شوگر ڈیڈی کے ساتھ ڈیٹنگ میں کیا حرج ہے؟ آخر پیسہ تو سب کو چاہیے نا۔

حقیقت کی مثال لاہور کی ایک یونیورسٹی کی طالبہ نے اپنے شوگر ڈیڈی کے ساتھ دبئی ٹرپ کی اسٹوری شیئر کی۔ کمنٹس میں لکھا تھا بہن، ہمیں بھی ایسا ہی چاہیے! مگر کسی نے نہیں پوچھا کہ اس ٹرپ کی قیمت کیا چکانی پڑی؟ 

ہم تو ویسے بھی غریب ہیں مڈل کلاس کا المیہ
پاکستانی مڈل کلاس کا ایک نوجوان جب روزانہ ایسے ٹرینڈز دیکھتا ہے جہاں لڑکیاں ڈیزائنر بٹوے اور لڑکے مہنگی گاڑیوں کے ساتھ پوز دیتے نظر آتے ہیں، تو اُس کے پاس دو ہی راستے بچتے ہیں یا تو وہ خود کو ناکام سمجھے، یا پھر تعلقات کو ٹرانزیکشن بنا دے۔ کراچی کے ایک کالج کے لڑکے کا اقرار میری گرل فرینڈ نے مجھ سے کہا کہ اگر تمہارے پاس بائیک نہیں تو کم از کم ہر ہفتے ایک زن زدہ ریستوراں تو لے کر چلو!

بڑے بوڑھے کیوں رو رہے ہیں؟ جنریشن گیپ کا نیا جنگ 

ہمارے بزرگ کہتے ہیں ہماری تو شادی میں سوٹے کا ایک جوڑا اور چاندی کے چند برتن ہی کافی تھے مگر آج کے نوجوان کہتے ہیں انڈیا سے آنے والے TikTokers تو ہر ہفتے اپنی گرل فرینڈ کو گفٹ دیتے ہیں، ہم کیوں پیچھے رہیں؟ یہاں سوال محبت کا نہیں، بلکہ فلوںٹس کا ہے۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ جب فلوںٹس ختم ہو جائیں تو رشتہ بھی ڈلیٹ ہو جاتا ہے۔ 

کیا ہم فالوورز بن کر لیڈرز بھول گئے ہیں؟

سوشل میڈیا ہمیں بتاتا ہے کہ دکھاوے کی محبت اصل محبت سے زیادہ اہم ہے۔ مگر کیا ہم یہ بھول گئے ہیں کہ رشتوں کی بنیاد اعتماد اور احترام پر ہوتی ہے، نہ کہ انسٹنٹ ریچارج جسیم پر اگلی بار جب آپ کوئی ٹرینڈ دیکھیں، تو خود سے پوچھیں کیا میں ویلیو پر یقین رکھتا ہوں، یا صرف ویلیو پیکجز پر۔۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.