
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ شادی کے بعد وہی شوہر، جو کبھی آپ کی ہر بات پر قہقہے لگاتا تھا، اب دیوار کی طرح خاموش کیوں ہو گیا ہے؟
کیا آپ کو لگتا ہے کہ گھر کی چاردیواری نے آپ کے تعلقات کو “میاں بیوی” کے لیبل تک محدود کر دیا ہے؟
کبھی ایسا ہوا کہ آپ نے اپنے شوہر کو کھانا دیتے ہوئے بھی یہ سوچا ہو کہ “یہ وہی شخص ہے جس کے ساتھ میں نے عمر بھر کی باتوں کا وعدہ کیا تھا؟”
کیا آپ کو خوف ہے کہ روزمرہ کی مصروفیات، بچوں کی ذمہ داریاں، یا سسرال کے تعلقات آپ دونوں کے درمیان ایک “خاموش جنگ” کا سبب بن رہے ہیں؟
دوستی کی بنیاد کہاں کھو گئی؟
شادی کے بعد ہم “بیوی” بن کر رہ جاتے ہیں، مگر “دوست” بننا بھول جاتے ہیں۔ کھانا پکاتے ہیں، گھر سنبھالتے ہیں، بچوں کی فریاد سنتے ہیں، مگر کبھی اپنے شوہر کے ساتھ بیٹھ کر وہ بے تکلفی سے بات کرنا بھول جاتے ہیں جو کبھی ہماری پہچان تھی۔ یاد کیجیے وہ دن جب آپ اس کے ساتھ فون پر گھنٹوں بات کرتی تھیں اور اب وہی فون آپ کے درمیان “تیسرا شخص” بن گیا ہے۔
راز نمبر 1: بات چیت کو “واٹس ایپ” سے نکال کر آنکھوں میں اتاریے
پاکستانی معاشرے میں عورت کو “گھر کی رانی” سمجھا جاتا ہے، مگر کبھی آپ نے سوچا کہ رانی بننے سے پہلے آپ ایک ساجن تھیں؟ شوہر کو دوست بنانے کا پہلا اصول یہ ہے کہ بات چیت کے دروازے کھلی رکھیں۔ مثال کے طور پر جب وہ دفتر سے تھکا ہارا لوٹے، تو اس سے پوچھیں آج کون سی مشکل چیز آپ نے حل کی ہوگی؟ یہ سوال اسے بتائے گا کہ آپ صرف اس کی تنخواہ نہیں، بلکہ اس کی محنت کی قدر کرتی ہیں۔
راز نمبر 2: چائے کے ساتھ “چھوٹی چھوٹی یادیں” بانٹیں
ہماری ثقافت میں چائے صرف ایک مشروب نہیں، یہ تعلقات کی داستان ہے۔ اگلی بار چائے بناتے ہوئے اس کے ساتھ کچن میں کھڑے ہو جائیے اور اچانک کہہ دیجیے تمہیں وہ وقت یاد ہے جب ہم پہلی بار ملے تھے؟ تم نے مجھے دیکھتے ہی چائے کا کپ گرا دیا تھا! یہ چھوٹی یادیں آپ کے رشتے میں نئے جذبوں کا اضافہ کریں گی۔
راز نمبر 3: اس کے شوق کو اپنا شوق بنائیں، چاہے وہ کرکٹ ہی کیوں نہ ہو!
اگر آپ کا شوہر کرکٹ کا دیوانہ ہے، تو میچ کے دن اس کے ساتھ صوفے پر بیٹھ جائیں اور اچانک کہیں ویسے یہ شاہین آفریدی کا ریکارڈ تو ٹوٹ ہی گیا نا؟ اسے حیرت ہوگی کہ آپ کو بھی اس کے شوق میں دلچسپی ہے۔ یاد رکھیں دوست وہی بنتا ہے جو آپ کی دنیا میں داخل ہو۔
حقیقت کی کھڑکی سے جھانکیے: یہ کیوں ضروری ہے؟
پاکستانی خواتین اکثر یہ سمجھتی ہیں کہ شوہر کی خوشی اس کے لیے کھانا پکانے یا اچھے کپڑے دھونے میں ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ مرد بھی جذباتی رابطے کے بھوکے ہوتے ہیں۔ جب آپ اسے اپنا دوست بناتی ہیں، تو وہ آپ سے صرف اپنی خوشیاں ہی نہیں، اپنے دکھ بھی شیئر کرے گا۔ مثال کے طور پر جب وہ آپ سے کہے “آج باس نے مجھے بے وجہ ڈانٹا تھا” تو جواب دیجیے “تمہیں ڈانٹنا اس کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی!” یہ جملہ اسے بتائے گا کہ آپ اس کی طرفدار ہیں۔
دوستی کا رشتہ ہمیشہ تازہ رکھیں
شادی ایک درخت ہے جس کی جڑیں دوستی ہیں۔ اگر آپ چاہتی ہیں کہ یہ درخت پھل دے، تو اسے روز پانی دیں۔ کبھی اچانک اسے میسج کریں تمہارے بغیر چائے کا مزہ نہیں آتا! یا رات کو اس کے کان میں سرگوشی کریں تم میری سب سے اچھی دوست ہو۔ یہ وہ جادو ہے جو رشتوں کو خوشگوار کہانی بنا دیتا ہے۔
کیا آپ تیار ہیں؟
ابھی اٹھیے، اپنے شوہر کے پاس جائیے، اور اسے بتائیے کہ آپ نے اس کے ساتھ ایک نئی دوستی کا آغاز کرنا ہے۔ کیونکہ جب بیوی اور دوست ایک ہو جائیں، تو پھر زندگی کا ہر لمحہ ایک “ہنسی بھری کہانی” بن جاتا ہے۔