
کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے پورا دن گھر کے کاموں میں گزار دیا، کھانا بنایا، صفائی کی، بچوں کو سنبھالا، اور جب شوہر گھر آیا تو بس موبائل میں مصروف ہوگئے؟
یا پھر آپ نے خوب تیاری کی، اچھا لباس پہنا، مگر شوہر نے بس سرسری سی نظر ڈالی اور کوئی خاص تبصرہ کیے بغیر ٹی وی دیکھنے لگے؟
کبھی ایسا محسوس ہوا کہ آپ کی باتیں انہیں سنائی ہی نہیں دیتیں، یا اگر دیتی بھی ہیں تو بس رسمی سی “اچھا” یا “ہوں” میں جواب دے کر آگے بڑھ جاتے ہیں؟
کیا آپ نے کبھی سوچا کہ وہ جو پہلے آپ کی ایک ہلکی سی ناراضگی پر منانے آ جاتے تھے، اب آپ کے روٹھنے پر بھی لاپرواہ سے کیوں نظر آتے ہیں؟
قصہ صرف توجہ کا نہیں، بدلتے رویوں کا بھی ہے!
یہ سب اکثر شادی کے چند سال بعد ہوتا ہے۔ شروعات میں جو دلچسپی اور محبت نظر آتی ہے، وہ وقت کے ساتھ ساتھ مدھم ہونے لگتی ہے۔ یہ ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کا کوئی حل نہیں! شوہر کی توجہ دوبارہ حاصل کرنا ناممکن نہیں، بس تھوڑی سی سمجھ داری اور حکمتِ عملی درکار ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کون سے طریقے ہیں جو آپ کے رشتے میں ایک نئی جان ڈال سکتے ہیں۔
خود کو ترجیح دیں!
“اگر آپ خود کو اہم نہیں سمجھیں گی، تو کوئی اور بھی نہیں سمجھے گا!”
اکثر خواتین شادی کے بعد اپنا خیال رکھنا چھوڑ دیتی ہیں۔ وہ اپنے شوہر، بچوں، گھر اور خاندان میں اتنی مگن ہو جاتی ہیں کہ اپنی ذات کہیں پیچھے رہ جاتی ہے۔ کبھی غور کریں، جو عورت پہلے اپنی تیاری، دلچسپیوں اور خوشیوں کا خیال رکھتی تھی، اب وہ تھکی تھکی اور بے رنگ کیوں لگتی ہے؟ شوہر کی توجہ کے لیے سب سے پہلے ضروری ہے کہ آپ اپنی خودی کو بحال کریں، خود کو وقت دیں، اپنی شخصیت کو نکھاریں اور اپنی خوشی کو بھی اہمیت دیں۔
بات کرنے کا انداز بدلیے!
“اگر آپ ہر بار شکایت اور گلے سے بات شروع کریں گی، تو جواب میں خاموشی ہی ملے گی!”
اکثر خواتین شکایت بھری باتوں سے گفتگو کا آغاز کرتی ہیں، جیسے: “آپ کو میری پرواہ ہی نہیں”، “آپ ہمیشہ موبائل میں لگے رہتے ہیں”، “پہلے تو آپ ایسے نہیں تھے”۔ یاد رکھیں، مردوں کو شکایتی لہجہ پسند نہیں آتا۔ اگر بات کرنی ہے تو ایسے کریں کہ انہیں دلچسپی محسوس ہو۔ “پتا ہے، آج بچوں نے کیا مزے کی شرارت کی؟” یا “مجھے تم سے ایک زبردست مشورہ لینا ہے” جیسے جملے شوہر کی توجہ کھینچنے میں زیادہ کارگر ثابت ہوں گے۔
تبدیلی ہمیشہ تازگی لاتی ہے!
“ایک جیسی روٹین، ایک جیسے کپڑے، ایک جیسے انداز، یہ سب بوریت پیدا کرتے ہیں!”
کبھی کبھار کچھ نیا کریں۔ اگر روزانہ کا انداز ایک جیسا ہو، تو شوہر کی دلچسپی کم ہو جاتی ہے۔ کبھی اپنے لباس میں نیا پن لائیں، کبھی کھانے میں کچھ خاص بنائیں، اور کبھی گفتگو میں ہلکا پھلکا مزاح شامل کریں۔ شوہر کے لیے سرپرائز رکھیں، چاہے وہ ایک چھوٹا سا محبت بھرا نوٹ ہی کیوں نہ ہو!
تعریف اور شکریہ کہنا نہ بھولیں!
“مرد بھی تعریف کے بھوکے ہوتے ہیں، بس وہ مانتے نہیں!”
شوہر کی کسی اچھی بات پر تعریف کریں۔ اگر وہ کسی کام میں مدد کریں، یا گھر کی ذمہ داری میں حصہ لیں، تو ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ “تم نے آج بچوں کے ساتھ وقت گزارا، مجھے بہت اچھا لگا” یا “تم پر یہ رنگ بہت جچ رہا ہے” جیسے جملے تعلقات میں خوشگوار تبدیلی لا سکتے ہیں۔
کبھی کبھی فاصلے بھی ضروری ہوتے ہیں!
“ہر وقت قریب رہنے سے محبت بڑھتی نہیں، کبھی کبھی تھوڑا فاصلہ بھی ضروری ہوتا ہے!”
کبھی آپ نے غور کیا کہ شادی سے پہلے کے دنوں میں ملاقات کی خوشی کیوں زیادہ ہوتی تھی؟ کیونکہ تب انتظار ہوتا تھا، کچھ وقت کی دوری ہوتی تھی۔ اگر شوہر کو لگے کہ آپ ہمیشہ دستیاب ہیں، تو وہ آپ کی قدر کم کرنے لگتے ہیں۔ کبھی انہیں اپنا وقت اور جگہ لینے دیں، اور خود بھی اپنی مصروفیات میں لگیں۔ اس سے آپ کی موجودگی کی اہمیت بڑھے گی۔
ان کے شوق اور دلچسپیوں کو سمجھیں!
“اگر آپ ان کی پسند کی چیزوں میں دلچسپی لیں گی، تو وہ بھی آپ کی باتوں میں دلچسپی لیں گے!”
اگر آپ کے شوہر کو کرکٹ پسند ہے، تو کبھی کبھار ان کے ساتھ میچ دیکھ لیں، یا ان کے پسندیدہ کھلاڑی کے بارے میں بات کر لیں۔ اگر وہ گاڑیوں کے شوقین ہیں، تو کبھی ان سے پوچھیں کہ نئی گاڑی کے ماڈلز میں کیا نیا ہے۔ اس طرح انہیں لگے گا کہ آپ واقعی ان کی دنیا کا حصہ بننا چاہتی ہیں۔
حس مزاح کو مت بھولیں!
“ہنسی وہ چابی ہے جو کسی بھی سرد تعلق کو دوبارہ گرم کر سکتی ہے!”
ہر بات کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے کبھی کبھی ہلکا پھلکا مزاح بھی کریں۔ مردوں کو ایسی خواتین پسند آتی ہیں جو ان کے ساتھ ہنس سکیں، خوش رہ سکیں اور انہیں بھی خوش رکھ سکیں۔
یہ سب طریقے نہ صرف شوہر کی توجہ حاصل کرنے میں مدد دیں گے بلکہ آپ کے رشتے کو بھی مضبوط کریں گے۔ یاد رکھیں، رشتے کو وقت اور محنت درکار ہوتی ہے۔ اگر آپ اپنی محبت اور خوشی کی قدر کریں گی، تو آپ کا شوہر بھی کرے گا۔ اور ہاں، سب سے ضروری بات: خود کو کبھی بھی کسی دوسرے سے کم مت سمجھیں، کیونکہ آپ کی خوشی سب سے پہلے آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے!