
کیا آپ کو بھی لگتا ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد آپ اور آپ کا شوہر اکٹھے رہتے ہوئے بھی “اکیلے” ہو گئے ہیں؟
کیا راتوں کی وہ گپ شپ، صبح کی وہ مسکراہٹیں، اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ٹہلنا اب صرف ایک یاد بن کر رہ گیا ہے؟
کیا آپ کے دن کا ہر لمحہ بچے کی نیازوں میں گھر جاتا ہے اور رات کو نیند آپ کو ایک دوسرے سے دور کر دیتی ہے؟
کیا سسرال والوں کی توقعات، بچے کی دیکھ بھال، اور گھر کے کاموں کے درمیان آپ کو یہ احساس ہونے لگا ہے کہ “محبت” کو وقت دینا اب ایک عیاشی لگتا ہے؟
کیا ماں بننے کے بعد بیوی بننا ممکن بھی ہے؟
جذبوں کا طوفان، وقت کی کمی، اور ایک امید کی کرن
ماں بننا زندگی کا سب سے خوبصورت تحفہ ہے، مگر یہ تحفہ اکثر رشتوں کو ایک امتحان میں بھی ڈال دیتا ہے۔ ننھے معصوم کی مسکراہٹوں کے پیچھے چھپے ہم کی کہانی کو بچانے کے لیے کچھ چھوٹے چھوٹے قدم ضروری ہیں۔ کیونکہ محبت صرف دل سے نہیں، وقت اور توجہ سے بھی جیتی جاتی ہے۔
وہ راستے جو آپ کو دوبارہ اکٹھا کر دیں گے
ٹائم مینجمنٹ نہیں، پرائریٹیز مینجمنٹ
بچے کو نہلانے، کپڑے بدلنے، اور دودھ پلانے کے شیڈول میں شوہر کے لیے ایک چھوٹی سی جگہ بنا لیں۔ مثال کے طور پر جب بچہ سو جائے، تو 10 منٹ شوہر کے ساتھ چائے پیئیں اور صرف اُس کی بات سنیں۔ یہ 10 منٹ آپ کے رشتے کو وہ احساس دلائیں گے جو 10 گھنٹے بھی نہیں دے سکتے۔
محبت کبھی وقت نہیں مانگتی، صرف ارادے مانگتی ہے
میں کو ہم میں بدلیں
بچے کی ذمہ داریاں بانٹیں۔ جب شوہر بچے کو کھلونا دے، تو کہیں: دیکھو بابا نے کتنا پیار کیا ہے! یہ جملہ اُسے آپ کے ساتھ جڑا رکھے گا۔ یاد رکھیں: جب آپ بچے کو اکٹھے سنبھالیں گے، تو اکٹھے ہنسنا بھی آئے گا۔
ماں باپ بننے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اکیلے ہو گئے ہیں، بلکہ اب آپ کی محبت کا دائرہ بڑھ گیا ہے
چھوٹی چھوٹی “ڈرامہ سیریلز” چھوڑ دیں
سسرال والوں کے طنز، بچے کے رونے کی شکایت، یا گھر کے کاموں کی شکایت ہر بات شوہر کے سامنے نہ اچھالیں۔ کبھی کبھار اُسے یہ بتائیں آج بچے نے تمہارا نام لے کر مسکرایا تھا۔ یہ جملہ اُس کے دل میں آپ دونوں کے لیے نرم جگہ بنا دے گا۔
محبت کی سب سے بڑی علامت یہ ہے کہ آپ ایک دوسرے کو مسائل نہیں، احساسات سنا رہے ہوں۔
جسمانی قربت کو گناہ نہ سمجھیں
پاکستانی معاشرے میں اکثر عورتیں ماں بننے کے بعد اپنے جسم کو صرف “والدہ” کی نظر سے دیکھنے لگتی ہیں۔ یاد رکھیں: آپ کی ذات ایک ہی وقت میں ماں، بیوی، اور ایک خوبصورت عورت ہے۔ کبھی کبھار شوہر کو یہ کہہ کر حیران کر دیں: “آج میں نے وہ ساڑی پہنی ہے جو تمہیں پسند تھی۔”
یاد رکھیں کہ محبت کا چراغ جسمانی قربت کے تیل کے بغیر جلتا نہیں۔
پرانی یادیں نئے انداز میں
شادی کی سالگرہ پر بچے کو کسی کے پاس چھوڑیں اور اکٹھے اُس ریستوراں میں جائیں جہاں پہلی بار ڈیٹ پر گئے تھے۔ یا رات کو چھت پر چائے پیئیں اور اُن باتوں کو دہرائیں جو شادی سے پہلے کیا کرتے تھے۔
محبت کو زندہ رکھنے کے لیے کبھی کبھار ماضی کے آئینے میں دیکھنا ضروری ہے۔
محبت ایک پودا ہے، جسے ہر روز پانی چاہیے
ماں بننے کے بعد آپ کی زندگی بدل جاتی ہے، مگر یہ تبدیلی محبت کو ختم نہیں کرتی۔ بس کچھ نئے اصول سیکھنے پڑتے ہیں۔ یاد رکھیں: جس طرح آپ بچے کو “پہلا قدم” اٹھاتے دیکھ کر خوش ہوتی ہیں، اسی طرح شوہر کے ساتھ محبت کا ہر نیا قدم بھی اتنا ہی قیمتی ہے۔ چھوٹی چھوٹی کوششیں کریں، کیونکہ “محبت کبھی بوڑھی نہیں ہوتی، بس ہم کبھی کبھار اُسے نیا کرنا بھول جاتے ہیں۔”