
کیا آپ کے آئی لو یو کے پیغامات موبائل سکرین پر دب کر رہ جاتے ہیں جیسے کسی کھنڈر میں گم ہو گئے ہوں؟
کیا وہ لمحے جب آپ کسی کو گلے لگانا چاہتے ہیں لیکن لوگ کیا کہیں گے کے ڈر سے ہاتھ جھٹک دیتے ہیں، آپ کو اندر ہی اندر کھوجاتے ہیں؟
کیا آپ بھی چاہتے ہیں کہ آپ اپنی گرل فرینڈ سے بہترین انداز میں محبت کا اظہار کریں؟
محبت کو زندہ رکھنے کے لیے الفاظ سے زیادہ احساسات کی زبان چاہیے ہوتی ہے۔ پاکستانی معاشرے میں جہاں جذبات کو اکثر پردوں میں چھپا دیا جاتا ہے، وہاں تخلیقی انداز سے پیار کا اظہار نہ صرف رشتوں کو گہرا کرتا ہے بلکہ انہیں کہانیوں میں بدل دیتا ہے۔
خط لکھو، پر وہ خط نہیں جوتم سمجھ رہے ہو!
کاغذ اور قلم اٹھائیں اور اپنے پیارے کے نام ایک خط لکھیں، مگر اسے ڈاک خانے کے بجائے اُس کی روزمرہ چیزوں میں چھپا دیں۔ جیسے بیوی کے پرس میں، بہن کی کتاب کے صفحات کے بیچ، یا بوڑھے والد کے چشمے کے کیس میں۔ یہ خط وہ اتفاقاً پڑھے گا تو محبت کا یہ اچانک اُبھار اُس کے دن کو کیوں کر روشن نہیں کرے گا؟
سرپرائز ڈیٹ؟ ہاں، پر وہ ڈیٹ نہیں جو آپ سوچ رہے!
شادی شدہ جوڑے ہوں یا محبوب، اکثر ڈیٹس کو ریستورانٹ اور سینما تک محدود سمجھا جاتا ہے۔ مگر کیا کبھی آپ نے اپنے ساتھی کو اُس کے بچپن کی پسندیدہ جگہ پر لے جانے کا سوچا؟ جیسے لاہور کی لوک ورثہ گلی میں چائے پینا، کراچی کے سی ویو پر ستاروں تلنے کھانا، یا اسلام آباد کے مارگلہ ہلز پر وہ جگہ جہاں پہلی بار ہاتھ ملے تھے۔ یہ وہ جگہیں ہیں جو وقت کے ساتھ بھولی نہیں جاتیں۔
گھر والوں کے لیے محبت کا ایک چور دروازہ تلاش کرو!
پاکستانی خاندانوں میں جذبات کا اظہار اکثر ڈانٹ یا تنقید کی شکل میں ہوتا ہے۔ مگر کبھی اپنے والدین کو اچانک اُن کی جوانی کی کوئی یاد دلا کر دیکھیں۔ جیسے والد کو اُن کی پرانی پسندیدہ گانے کی کیسٹ گفٹ کرنا، یا ماں کو اُس کپڑے کے ڈیزائن کی ساڑی دینا جو اُس نے کبھی شادی میں پہنا تھا۔ یہ چیزیں نہ صرف اُن کے چہرے پر مسکراہٹ لائیں گی بلکہ اُنہیں یقین دلائیں گی کہ تمہاری ہر بات ہم نے سنی ہے۔
محبت کی زبان کو دیکھنے والا بناؤ!
اگر الفاظ آپ کی زبان سے نکلتے ہی شرما جائیں تو اپنے ہاتھوں سے کچھ بنائیں۔ جیسے بہن کے لیے ہاتھ سے لکھی ہوئی نظموں کی کتاب، بیٹے کے لیے اُس کے خوابوں سے بھری ڈائری، یا شوہر کے لیے اُس کی پسندیدہ ڈش کو نئے انداز میں پکانا۔ یاد رکھیں، پاکستانی معاشرے میں ہاتھ سے بنی چیزوں کو روح سمجھا جاتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ چپکے سے ماں کے تکیے کے نیچے ایک نوٹ رکھ دینا اُس کے لیے دوا سے زیادہ اثر کرتا ہے؟ یا یہ کہ بہن کے سکول بیگ میں ایک چاکلیٹ اور پیار بھرا پیغام چھپا دینا اُس کی ہر کلاس کو خوشگوار بنا دیتا ہے؟ یہ وہ چھوٹے چھوٹے جادو ہیں جو رشتوں کو زندہ رکھتے ہیں۔
محبت کا اظہار دکھاوے کے لیے نہیں، محسوس کرانے کے لیے ہوتا ہے۔ اگلی بار جب آپ کسی سے پیار کا اظہار کریں تو اُسے ایسا محسوس کروائیں جیسے آپ کی محبت اُس کے روزمرہ کی ہوا میں گھل گئی ہو۔ کیونکہ پاکستانی معاشرے کی سب سے خوبصورت بات یہی ہے کہ یہاں ہر چھوٹی چیز بھی ایک کہانی بن سکتی ہے۔