Skip to content Skip to footer

محبت کے اظہار کے لئے جدید اور روایتی طریقے: کونسا طریقہ بہترین ہے؟

کبھی سوچا ہے کہ جب ہاتھ سے لکھے خطوں کی جگہ وٹس ایپ کے میسجز نے لے لی، تو کیا ہم نے محبت کے ان جذبوں کو بھی “ڈیلیٹ” کر دیا جو کاغذ کی خوشبو میں بسے تھے؟
کیا آپ کو وہ دن یاد ہے جب دادا کی آواز میں گھر کی چاردیواری تک محدود محبت، آج سکرین کی چمک میں اِدھر اُدھر بکھر گئی ہے؟
کیا آپ نے محسوس کیا ہے کہ ہارٹ ایموجی دبانے والی انگلیاں، کبھی کسی کے سر پر ہاتھ پھیرنے کی نرمی بھول گئی ہیں؟
اور کیا آپ بھی اُس کشمکش میں جی رہے ہیں جہاں فیملی گراؤنڈ میں بیٹھ کر چائے پینے والی محبتیں، ڈیٹ نائٹس اور سوشل میڈیا شوٹ آؤٹس کے آگے ماند پڑتی نظر آتی ہیں؟

ہماری سانسوں میں بسے جذبات کا اظہار آج کلک اور ٹچ سکرینز کے درمیان الجھ کر رہ گیا ہے۔ روایتی محبت کی خوشبو گھر کی دیواروں سے اتر کر سٹیٹس میں سمٹ گئی ہے، مگر کیا یہ تبدیلی ہمیں محبت کے اصل ذائقے سے دور نہیں کر رہی؟

وہ روایتی طریقے جو ہماری روح میں رچے ہیں

چپکے سے جیب میں میٹھا رکھ دینا:

بچپن میں اماں کا یہ انداز یاد ہے؟ سکول یونیفارم کی جیب میں رکھا گیا ایک لڈو، بغیر کچھ کہے یہ بتا دیتا تھا کہ تیری خوشی میری دعاؤں میں گندھی ہے۔ آج کل یہ میٹھا آن لائن آرڈر بن کر آیا ہے، مگر کیا وہ جیب کی گرمائی اب بھی محسوس ہوتی ہے؟

آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا:

کہتے ہیں محبت کی سب سے بڑی علامت خاموشی ہے۔ بزرگوں کے بیٹھک میں بیٹھے وہ لمحے، جب خالہ جان کی مسکراہٹ اور چچا جان کی آنکھوں کی چمک ہی سب کچھ کہہ دیتی تھی۔ آج ہم وائس نوٹ بھیجنے والی نسل ہیں، مگر کیا آواز کی لرزش میں وہ بات ہے جو آنکھوں کی گہرائی میں تھی؟

جدیدیت کے وہ رنگ جو ہمیں چکاچوند کر رہے ہیں:

آئی لوو یو کا ایس ایم ایس… اور پھر ان ریڈ کا ٹک ٹک:

کیا آپ نے کبھی نوٹ کیا ہے کہ محبت کا اعلان اب بلیو ٹک دیکھنے تک محدود ہو گیا ہے؟ وہی جذبات جو کبھی رات بھر جاگ کر خط لکھنے میں نکلتے تھے، آج ایک کٹ پیسٹ میسج بن کر رہ گئے ہیں۔ مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ جب کوئی آف لائن ہو جاتا ہے، تو ہماری بے چینی وہی پرانی والی ہو جاتی ہے!

سوشل میڈیا پر اینڈلس لو:

کیا آپ کے فیڈ پر بھی وہ جوڑے نظر آتے ہیں جو ہر ہفتے اینڈلس لو کے کیپشن لگاتے ہیں، مگر حقیقت میں اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھاتے ہوئے بھی فون سے چمٹے رہتے ہیں؟ یہ عجیب تضاد ہے نا؟ جیسے محبت کی تعریف اب لائکس کی تعداد سے ہونے لگی ہو۔

مگر کیا دونوں راستے اکٹھے نہیں چل سکتے؟

سوچیں! وہ دن جب آپ نے اماں کو واٹس ایپ پر گڈ مارننگ کا سٹیکر بھیجا، اور اُسی شام اُن کے ہاتھ سے بنی چائے کا کپ اُٹھایا، تو اماں کی مسکراہٹ دُہری ہو گئی تھی۔۔۔ یہی تو ہے اصل بات کہ روایت کی گہرائی اور جدیدیت کی چمک کو اکٹھا کرنا۔ جیسے دادی اماں کا ہاتھ سے بنا ہار پہن کر سیلفی لے لی جائے، تو دونوں دور کی محبتیں ایک ہو جاتی ہیں۔

محبت کا اظہار کبھی طریقوں کا اسیر نہیں ہوتا، وہ تو دل کی دھڑکن میں ہوتا ہے۔ چاہے آپ کسی کے لیے آن لائن ڈیلیوری کا گفٹ بھیجیں یا اُس کے ہاتھ پر کھانا کھاتے ہوئے چاول چُن دیں۔۔۔ بات تو وہی ہے جو دل سے نکلتی ہے۔ باقی سب تو صرف ٹریکنگ نمبر ہے۔ آج کل کے زمانے میں آپ کو روایتی اور جدید طریقوں کو ملا کر اپنی محنت کا اظہار کرنا ہوگا۔ کیونکہ دوسری طرف آپ کا محبوب بھی انہی دونوں میں گھر چکا ہے۔ یہ محبت چاہے گھر کی چار دیواری میں ہو یا یونیورسٹی کی پگڈنڈی پر، اظہار کے لئے دونوں راستوں کا امتزاج ضروری ہوجاتا ہے۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.