Skip to content Skip to footer

میاں بیوی کے جھگڑے ختم کرنے کا سادہ فارمولا


کبھی ایسا ہوا کہ آپ دفتر سے تھکے ہارے گھر آئے اور جیسے ہی دروازہ کھولا، بیوی کا پہلا جملہ تھا: “آپ کو پتا بھی ہے، آج بچوں نے کیا کیا؟”” یا شاید آپ نے دل ہی دل میں سوچا تھا کہ آج شام کی چائے بیوی کے ساتھ سکون سے پیوں گا، لیکن چائے کے ساتھ شکووں کی طویل فہرست بھی مل گئی؟
کبھی ایسا ہوا کہ آپ نے بڑے دل سے شوہر کے لیے پسند کی کوئی چیز بنائی، اور اس نے بغیر کسی تعریف کے بس کھا لی، جیسے یہ آپ کی ذمہ داری ہو؟ یا پھر وہ لمحہ یاد ہے جب آپ نے کسی چھوٹی سی بات پر غصے میں ایک جملہ کہا اور پھر وہی جملہ مہینوں تک “تم نے اس دن یہ کہا تھا!” کے طور پر دہراتا رہا؟

یہ سب سن کر اگر آپ کو لگا کہ یہ تو بالکل آپ کی کہانی ہے، تو پریشان نہ ہوں، یہ ہر شادی شدہ جوڑے کی کہانی ہے! لیکن سوال یہ ہے کہ اس کہانی کا خوشگوار انجام کیسے ہو؟

آخر مسئلہ ہے کیا؟

میاں بیوی کے جھگڑے زیادہ تر کمیونیکیشن گیپ، توقعات، اور رویے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ شوہر چاہتا ہے کہ گھر سکون کا گہوارہ ہو، لیکن وہ بھول جاتا ہے کہ بیوی بھی اسی سکون کی تلاش میں ہے! بیوی چاہتی ہے کہ شوہر اس کی ہر بات سمجھے، لیکن وہ یہ نہیں دیکھتی کہ شوہر ذہنی دباؤ میں ہے۔ اکثر جھگڑوں کی بنیاد چھوٹی چھوٹی غلط فہمیاں ہوتی ہیں، جو اگر وقت پر سنبھالی نہ جائیں، تو دیو ہیکل مسئلے بن جاتی ہیں۔

سادہ فارمولا: “سمجھیں، سنیں، اور صبر کریں!”

سمجھیں کہ سامنے والا کیا چاہتا ہے؟

کیا آپ نے کبھی سوچنے کی زحمت کی کہ آپ کے جھگڑوں کی وجہ دراصل دوسرے فریق کی ان کہی خواہشات ہوتی ہیں؟ شوہر چاہتا ہے کہ بیوی اس کی عزت کرے، اس کی بات سنے، اور اسے سپورٹ کرے۔ بیوی چاہتی ہے کہ شوہر اسے اہمیت دے، اس کی بات کو سمجھے، اور اس کے جذبات کو قبول کرے۔ لیکن جب یہ توقعات پوری نہیں ہوتیں، تو جھگڑے جنم لیتے ہیں۔

سنیں، تاکہ بات بڑھے نہیں!

جھگڑے کی جڑ اکثر یہی ہوتی ہے کہ کوئی بھی دوسرے کی سننے کو تیار نہیں ہوتا! اگر بیوی کچھ کہہ رہی ہے تو شوہر کا جواب پہلے سے تیار ہوتا ہے۔ اگر شوہر کچھ کہنا چاہتا ہے تو بیوی کو لگتا ہے کہ وہ بس اپنے حق میں دلیلیں دے رہا ہے! کبھی خاموشی سے سن لینا ہی سب سے بڑی جیت ہوتی ہے۔

صبر کریں، کچھ چیزیں وقت کے ساتھ بہتر ہوتی ہیں!

کچھ جھگڑے صرف وقت، سمجھداری اور صبر سے ختم ہوتے ہیں۔ ہر بات کا جواب دینا ضروری نہیں، ہر غلط فہمی پر غصہ کرنا بھی ضروری نہیں۔ کبھی معاف کر دینا، کبھی درگزر کر لینا، اور کبھی خاموش رہ جانا ہی شادی کو خوبصورت بنا دیتا ہے۔

جھگڑے ختم نہیں کیے جا سکتے، لیکن کم ضرور ہو سکتے ہیں!

یہ نہ سوچیں کہ میاں بیوی کے جھگڑے ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے۔ ایسا ممکن نہیں! البتہ اگر سمجھنے، سننے، اور صبر کرنے کا اصول اپنا لیا جائے، تو جھگڑوں کی شدت اور تعداد کم ہو سکتی ہے۔

کبھی کبھار سمجھوتہ کر لینا جیتنے سے زیادہ فائدہ دیتا ہے۔ کبھی بس مسکرا کر بات ختم کر دینا ہی سب سے بڑی کامیابی ہوتی ہے۔ اگر آپ اپنے شریکِ حیات کی اچھی باتوں پر دھیان دیں گے تو جھگڑے خود ہی کم ہو جائیں گے! تو اگلی بار جب جھگڑا ہونے لگے، تو بس ایک لمحے کے لیے سوچیں: “یہ جھگڑا زیادہ ضروری ہے، یا ہمارا رشتہ؟”

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.