
کبھی سوچا ہے کہ:
وہ کون سی چیز ہے جو آپ کے فون میں 500 کنکشنز ہونے کے باوجود، رات کو 2 بجے روتی ہوئی آنکھوں کے ساتھ کال کرنے والا ایک ہی نام چمکاتا ہے؟
کیوں ہیلو بھائی، کیا حال ہے؟ والے میسجز صرف تب آتے ہیں جب آپ کی پوسٹ پر کوئی پروموشن لگا ہو یا آپ کسی کام کے لیے یوزفل ہوں؟
کیا آپ کی فہرست میں موجود عزیز دوست وہی ہے جو آپ کے گھر والوں کی بیماری میں کھانے کا برتن لے کر پہنچا، یا وہ جو صرف شادیوں میں سلفی لینے آتا ہے؟
اگر آپ کے ذہن میں یہ سوال اُٹھ رہے ہیں تو سمجھ لیں کہ آپ نے نیٹ ورکنگ اور دوستی کے درمیان وہ لکیر دیکھ لی ہے جو ہر پاکستانی کی زندگی میں دھندلا کر رکھ دی جاتی ہے۔
نیٹ ورکنگ ایک ٹرینڈنگ ہیش ٹیگ ہے جس میں تعلقات کو فوائد کے ترازو میں تولا جاتا ہے، جبکہ حقیقی دوستی اُس پُرانی چادر کی مانند ہے جو ہر موسم میں یکساں گرمجوشی سے اوڑھائی جاتی ہے۔
کام نکلوانے والے vs کام آنے والے:
نیٹ ورکنگ والے رشتے وہ ہیں جہاں آپ کسی کی پروفائل پہ ہیپی برتھ ڈے لکھتے ہیں تو جواب میں فوراً ایک ریمائنڈر آتا ہے: بھائی، کل میرا انٹرویو ہے، کچھ ریفرنس دے دو۔ جبکہ حقیقی دوست وہ ہے جو آپ کا جنم دن بھول گیا ہو، مگر جب آپ کا پٹرول ختم ہو جائے تو وہ آدھی رات کو اپنی موٹرسائیکل لے کر آپ کو ڈھونڈتا پھرے۔
فون بک میں نام vs دل کی کتاب میں نام:
نیٹ ورکنگ میں آپ کے پاس عمران بھائی، ایس ایم ای ٹیکسٹائل جیسے کانٹیکٹس ہوتے ہیں جن کے ساتھ نوٹ لکھا ہوتا ہے: سال میں ایک بار کال کرنی ہے۔ مگر حقیقی دوست کا نمبر آپ کو یاد ہوتا ہے، چاہے سیم کارڈ تبدیل ہو جائے۔
سوشل میڈیا لائف vs ریئر ویو مرر:
نیٹ ورکنگ والے تعلقات کی مثال اُس شادی کے کھانے جیسی ہے جہاں سب ایک دوسرے کو بہت یاد کرتے ہیں، مگر کٹورے میں زردہ ڈالتے وقت ہاتھوں کی کشمکش دکھائی نہیں دیتی۔ جبکہ حقیقی دوستی وہ ہے جب آپ کسی کے گھر بغیر دعوت کے چلے جائیں اور اس کی ماں کہے: بیٹا، فریج میں سے لسی نکال لو، تمہارا ہی چھوڑی ہوئی ہے۔
ٹوٹے ہوئے فون والی دوستی:
پاکستانی معاشرے میں اکثر نیٹ ورکنگ کو دوستی سمجھ لیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر وہ کلاس فیلو جو سالوں بعد واٹس ایپ پر پیغام بھیجتا ہے: سلام! کیا آپ کو میرا نام یاد ہے؟ میں نے اپنا نمبر تبدیل کیا تھا۔ ویسے، تمہارے پاس کسی اچھے ڈاکٹر کا نمبر ہے؟جبکہ حقیقی دوست وہ ہے جو آپ کے پرانے نمبر پر 10 میسجز بھیجے گا: یار، تمہارا فون بند ہے۔ کہیں جیل تو نہیں گئے؟
دکھاوے کی چائے vs اصلی پتی:
نیٹ ورکنگ والے تعلقات کی مثال کسی ہوٹل کی چائے جیسی ہے: دیکھنے میں گرم، مگر تھرموکول میں چھپا ٹھنڈا پن۔ جبکہ حقیقی دوستی وہ گھر کی چائے ہے جو اُبال کر بنائی جاتی ہے، چاہے پتی کم پڑ جائے تو پانی ڈال کر ہلکی کر دی جائے۔
پاکستان میں جہاں رشتے دار بھی کاروبار ہو جائیں، وہاں حقیقی دوستی اُس سڑک پر لگے پرانے درخت کی مانند ہے جو ہر تھکے ہارے مسافر کو بلا تفریق سایہ دیتی ہے۔ یاد رکھیں: نیٹ ورک بنانا غلط نہیں، مگر اُن ہاتھوں کو ضرور پہچانیں جو آپ کو صرف اُٹھانے کے لیے تھامتے ہیں، نہ کہ اپنی سیڑھی بنانے کے لیے۔
کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ آپ کے موبائل میں فیملی اینڈ فرینڈز والے گروپ میں کتنے لوگ وہ ہیں جو آپ کو بغیر فون نمبر کے بھی پہچانتے ہیں؟ اگر نہیں، تو شاید آپ کی فرینڈ لسٹ پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔