Skip to content Skip to footer

ورکنگ ماؤں کے لیے بچوں کو وقت دینے کے طریقے: کیا آپ بھی اِس جنگ میں تنہا ہیں؟



کیا آپ نے کبھی گھڑی کی ٹک ٹک اور بچے کی “امی میرا ہوم ورک دیکھو” کی آواز کے درمیان خود کو پِسا ہوا محسوس کیا ہے؟
کیا دفتر سے گھر پہنچتے ہی آپ کے پاس صرف تھکا دینے والی خاموشی بچتی ہے، جبکہ بچے کی آنکھوں میں “امی آج کہانی سناؤ گی؟” کا سوال دب کر رہ جاتا ہے؟
کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا موبائل، لیپ ٹاپ، اور میٹنگز آپ کو اُس چھوٹے سے ہاتھ سے چِھین رہے ہیں جو آپ کی انگلی تھام کر سکون چاہتا ہے؟
اور کیا آپ نے کبھی سوچا کہ”میں ماں بھی ہوں، ملازمہ بھی، مگر کیا میں واقعی دونوں ہو سکتی ہوں؟”

ہاں، یہ ممکن ہے!

جی ہاں، آپ اکیلے نہیں ہیں۔ پاکستان کی ہر دوسری ورکنگ ماں اِس کشمکش سے گزر رہی ہے۔ مگر یاد رکھیں وقت کی کمی نہیں، ترجیحات کی پلاننگ ہی اصل چیلنج ہے۔ چھوٹے چھوٹے لمحات کو کیسے یادگار بنایا جائے، آئیے جانتے ہیں۔ 

نکتہ 1: “معیار” پر “مقدار” کو ترجیح دیں

سوچیں کیا آپ پورے دن بچے کے ساتھ بیٹھ کر بھی ذہنی طور پر اُس سے دور ہو سکتی ہیں؟ جی ہاں! اصل چیز “Presence” ہے نہ کہ “Present” ہونا۔ مثال لیجیے۔ رات کے کھانے کے وقت موبائل بند کر کے صرف 20 منٹ اُس کے سکول کے قصّے سنیں۔ یہ 20 منٹ اُس کے لیے پورے دن کی خوشی بن جائیں گے۔ 

نکتہ 2: صبح کی ہوا سے فائدہ اُٹھائیں

پاکستانی گھروں میں صبح کی بھاگ دوڑ تو ہوتی ہی ہے، مگر کیا آپ جانتے ہیں ناشتے کے وقت ایک چٹکی محبت کا جادو؟ چائے کے ساتھ اپنے بچے کے ساتھ بیٹھیں، اُس کے بال سنوارتے ہوئے اُس سے پوچھیں “کل کون سی چیز تمہیں سب سے زیادہ اچھی لگی؟” یہ 10 منٹ آپ دونوں کا “گولڈن ٹائم” بن جائے گا۔ 

نکتہ 3: کام کو گیم بنائیں

کیا آپ کو پتا ہے کہ چولہے کے پاس کھڑے ہو کر بھی آپ بچے کو وقت دے سکتی ہیں؟ مثال کے طور پر اُسے کہیں، “چلو آج تمہاری پسند کی سبزی بنائیں، تم کاٹو گے، میں پکاؤں گی!” یہ نہ صرف اُس کی مدد ہوگی، بلکہ یہ وقت آپ کے رشتے کو مضبوط کرے گا۔ 

نکتہ 4: “ٹیکنالوجی فری زون” بنائیں

کیا آپ نے کبھی نوٹ کیا کہ جب آپ موبائل پر ہوتی ہیں تو آپ کا بچہ آپ کو کتنی بار گھورتا ہے؟ ایک تجربہ کریں کہ گھر آنے کے بعد 7 بجے سے 8 بجے تک فون کو “خاموش کمرے” میں بند کر دیں۔ آپ دیکھیں گی یہ ایک گھنٹہ آپ کے بچے کی آنکھوں میں چمک پیدا کر دے گا۔ 

نکتہ 5: ہفتے کے آخر کو “ہماری ڈیٹ” بنائیں

جمعے کی چھٹی کو روٹین سے ہٹ کر کچھ کریں۔ مثال کے طور پر بچے کو کہیں “آج ہم دونوں بازار جائیں گے اور تمہاری پسند کی آئس کریم کھائیں گے۔” یاد رکھیں یہ ڈیٹ اُس کے لیے اتنا ہی اہم ہوگا جتنا آپ کے لیے آفس کی پروموشن! 

آپ کی مصروفیت اُس کی خود انحصاری ہے
 
کیا آپ جانتے ہیں کہ جب آپ بچے کو خود کپڑے منتخب کرنے دیتی ہیں یا اُسے چھوٹے کام سونپتی ہیں، تو دراصل آپ اُسے زندگی کی جنگ کے لیے تیار کر رہی ہیں؟ اگلی بار جب وہ اپنا بستہ خود پیک کرے، اُس پر فخر کریں۔ یہی وہ لمحہ ہے جو اُسے “ہیرو” بناتا ہے۔

اپنے آپ کو معاف کر دیا کریں

ہاں، آپ کبھی کبھی میٹنگز کی وجہ سے اُس کے سکول کے ڈرامے میں نہیں جا پائیں گی۔ مگر اگلے دن اُسے گلے لگا کر کہیں “امی تمہاری سپرگرل ہے، کل رات تمہارے لیے خاص کہانی لے کر آؤں گی۔” یہ وعدہ آپ کے رشتے کو کبھی ٹوٹنے نہیں دے گا۔ 

سوچیں نہیں، شروع کریں!

آج ہی اپنے بچے کو ایک پیار بھرا میسج دیں: “امی آج شام تمہارے ساتھ چائے پیئے گی، تمہیں کون سی بسکٹ پسند ہیں؟” یہ چھوٹا سا اقدام آپ دونوں کے دل کا فاصلہ مٹا دے گا۔ کیونکہ محبت وقت نہیں، ارادوں کی زبان سمجھتی ہے۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.