Skip to content Skip to footer

پارٹنر کو خاندان سے متعارف کروانے کا صحیح وقت کونسا ہوتا ہے؟



کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ وہ کون سی گھڑی ہے جب آپ کا دل کہتا ہے اب وقت آ گیا ہے مگر دماغ گھبرا کر پوچھتا ہے کیا واقعی۔۔۔؟
کیا آپ اس دن کا انتظار کر رہے ہیں جب آپ اپنے پیارے کو گھر والوں کے سامنے لا کر کہیں گے یہ میری زندگی کا فیصلہ ہے لیکن خیال آتا ہے کہ ابا کی نظر میں کیا عزت رہ جائے گی یا امی کہیں یہ کہہ کر نہ ٹھنڈے پڑ جائیں کہ بیٹا تم نے پہلے کیوں نہ بتایا؟
کیا آپ کے ساتھ یہ بھی ہوا ہے کہ چپکے سے پارٹنر کا نام لے کر دیکھا اور خاندان والوں نے ایسی ٹیڑھی نگاہوں سے دیکھا جیسے آپ نے کوئی غیر ملکی سازش کر دی ہو؟

یہ سوال صرف ٹائم ٹیبل کا نہیں بلکہ رشتوں کی گہرائی خاندانی توقعات اور معاشرے کی تنگ نظری کے درمیان ایک جنگ کا ہے۔ پاکستانی معاشرے میں جہاں لوگ کیا کہیں گے کا خوف ہر فیصلے پر بھاری ہوتا ہے وہاں پارٹنر کو خاندان کے سامنے لانا ایسے ہے جیسے امتحان کے وقت پر کوئی سپرپرائز ٹیسٹ دے دیا جائے 

کمیٹمنٹ کا لیول چیک کریں 

اگر آپ نے ابھی صرف ہاں اور نہیں کے درمیان ڈانسیں کھیل رکھی ہیں تو شاید یہ وقت نہیں۔ لیکن اگر آپ کا پارٹنر آپ کی ہر بے تک بات پر ہنستا ہے آپ کے گھر والوں کے بارے میں تفصیلات یاد رکھتا ہے اور آپ کے ساتھ بیٹھ کر چائے کے کپ میں مستقبل کے خواب دیکھتا ہے۔۔۔ تو سمجھ جائیں کہ یہ وہ لمحہ ہے جب آپ کو اسے خاندان کے سامنے کریڈٹ دینا چاہیے 

خاندان کی مزاج پرسی ضروری ہے 

کیا آپ کے گھر میں ڈرامے اس وقت شروع ہوتے ہیں جب کوئی نئی بات سامنے آتی ہے؟ جیسے چاچا جان کا اچانک پوچھ لینا بیٹا تمہاری شادی کی بات چل رہی ہے کیا یا پھر بہن کا ٹوٹے ہوئے دل کے ساتھ کہنا بھائی تم نے مجھے آخری کیوں بتایا۔۔۔ ان سب کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایسا موقع منتخب کریں جب گھر کا ماحول پرسکون ہو مثلاً کسی خوشی کے موقع پر جیسے کسی کی سالگرہ یا عید 

سوشل ایکسپیریمنٹ سے بچیں 

کچھ لوگ پارٹنر کو پہلی ملاقات میں ہی خاندان کی بڑی تقریب میں لے آتے ہیں جہاں چچا تایا ماموں خالہ سب کی نظریں اس پر ہوتی ہیں۔۔۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی کو تیراکی سکھانے کے لیے سمندر کے بیچ میں پھینک دیا جائے! پہلے ایک چھوٹی سی ٹیسٹ میٹنگ کریں جیسے دوپہر کی چائے پر صرف والدین کے ساتھ بات چیت 

لوگ کیا کہیں گے والا خوف چھوڑ دیں 

پاکستانی معاشرے میں ہر کام پر تبصرے ہوتے ہیں چاہے آپ کریں یا نہ کریں۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آپ نے پارٹنر کو خاندان سے ملوایا بھی تو کوئی نہ کوئی کہے گا اتنی جلدی کیوں کی؟ اور اگر نہیں ملوایا تو کہے گا اتنی دیر کیوں لگا رہے ہو۔۔۔ لہٰذا اپنے دل کی سنیں کیونکہ آپ کی خوشی ان سوشل کمنٹس سے زیادہ اہم ہے 


کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں ۶۸ فیصد جوڑے خاندان کو متعارف کروانے کے بعد ٹینشن کا شکار ہو جاتے ہیں؟ وجہ۔۔۔ کیونکہ وہ خاندان کی رد عمل کے لیے تیار نہیں تھے۔ لہٰذا ایک بی پلان ضرور رکھیں مثلاً اگر والدین نے منفی رد عمل دیا تو کیسے بات کو سنبھالیں گے 

یاد رکھیں خاندان سے ملوانا کوئی فائنل گیم نہیں بلکہ ایک سیزن کا آغاز ہے۔ جیسے رمضان کے بعد عید آتی ہے ویسے ہی اس ملاقات کے بعد بھی کئی مراحل آئیں گے۔۔۔ بس یہ سوچیں کہ آپ نے اپنی زندگی کا ایک اہم کردار اپنے لیڈ میں متعارف کروا دیا ہے۔ باقی ڈرامہ تو چلتا رہے گا

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.