Skip to content Skip to footer

پہلی ملاقات پر جنسی توقعات کا سامنا: نہ کہنے کی ہمت کیسے کریں؟



کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ پہلی ملاقات ہی آپ کے لیے امتحان بن جاتی ہے؟ جیسے آپ کا جسم کوئی پڑھنے والی کتاب ہو جس کے ہر صفحے کو فوری طور پر کھولنا ضروری ہو؟
کیا آپ نے کبھی اپنے اندر کے اضطراب کو دبایا ہے جب سامنے والے نے بے تکلفی کی حد پار کر دی ہو؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ نہ کہنے پر آپ کو روڑا سمجھا جائے گا؟
اور کیا آپ کو لگتا ہے کہ یہ صرف آپ کی کہانی ہے؟ 

حقیقت یہ ہے کہ ہر دوسرا نوجوان پاکستانی معاشرے میں ان سوالوں سے جُڑا ہوا ہے۔ جب پہلی بار کسی سے ملتے ہیں تو ہمارے ذہن میں کیا ہوتا ہے؟ کیا وہ مجھے سنجیدہ لے رہا ہے؟ یا کیا یہ صرف ایک گیم ہے؟ اور سب سے بڑھ کر، اگر میں اس کی توقعات پوری نہ کروں تو کیا وہ مجھے چھوڑ دے گا؟

یہ سوال آپ کے تنہا نہیں۔ ہر گلی، ہر شہر، ہر یونیورسٹی کینٹین میں بیٹھا کوئی نوجوان اِنہی خیالات سے لڑ رہا ہے۔ ہمارا معاشرہ شرم و حیا کی بات کرتا ہے، مگر جب بات انکار کی آتی ہے تو ہمیں “بے ضمیر” قرار دے دیتا ہے۔ یہ تضاد ہمیں اندر سے کھا جاتا ہے۔ 

آپ کا جسم، آپ کی مرضی!

ہماری تربیت میں یہ سکھایا جاتا ہے کہ دوسروں کی خوشی ہی سب کچھ ہے۔ مگر یاد رکھیں: آپ کا جسم آپ کی ذاتی سلطنت ہے۔ کوئی بھی آپ کی سرحدوں کو عبور نہیں کر سکتا، چاہے وہ محبت کا دعویٰ دار ہی کیوں نہ ہو۔ مثال: 
اگر کوئی آپ سے کہے، تم تو بہت سرد مہر ہو، محبت میں یہ سب تو ہوتا ہے! تو جواب دیں: محبت احترم مانگتی ہے، بے حرمتی نہیں۔

نہ کوئی گالی نہیں!

ہمیں ڈرایا جاتا ہے کہ نہ کہنے سے رشتے ٹوٹ جاتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جو رشتہ آپ کی عزتِ نفس کو تسلیم نہ کرے، وہ کبھی پائیدار نہیں ہوتا۔ مثال: 
فرض کریں آپ کی دوست نے کہا: تمہیں تو شادی تک انتظار کرنا چاہیے، تم پرانی سوچ کی ہو! آپ کا جواب: پرانی سوچ نہیں، پرانی عزت ہے۔ اور یہ میری پہچان ہے۔

حقیقی ہیرو وہ ہے جو آپ کی آواز سنے! 

اگر سامنے والا آپ کے نہ کو نظرانداز کرے تو سمجھ جائیں: وہ آپ کی ذات سے نہیں، صرف اپنی خواہشوں سے پیار کرتا ہے۔ مثال: 
جیسے کوئی لڑکا کہے: تمہیں Trust Issues ہیں، میں تو صرف قریب آنا چاہتا تھا۔ آپ کا ردعمل: Trust کا مطلب میرے Boundaries کو توڑنا نہیں۔

پاکستانی معاشرہ: ایک المیہ یا امید؟

ہمارے ہاں چپ رہو کی تلقین کی جاتی ہے، مگر اب وقت بدل رہا ہے۔ سوشل میڈیا، تعلیم، اور نئی نسل کی آوازیں بتا رہی ہیں کہ تمہاری عزت تمہارے فیصلوں میں ہے، دوسروں کے الفاظ میں نہیں۔ مثال: 
جب ایک لڑکی نے اپنے بوائے فرینڈ کو کہا: میں شادی سے پہلے Physical نہیں ہونا چاہتی، اور اس نے جواب دیا: ٹھیک ہے، تمہاری مرضی۔ تو یہی حقیقی محبت ہے۔ 

آپ کی ہمت ہی آپ کا زیور ہے!

یاد رکھیں، جن لوگوں کو آپ کا نہ برداشت نہیں، وہ آپ کا ہاں بھی نہیں سمجھتے۔ آپ کی عزت، آپ کی شناخت، اور آپ کا جسم صرف آپ کی ملکیت ہیں۔ پہلی ملاقات پر اگر کوئی آپ کی سرحدوں کو پامال کرے تو اسے چھوڑ دینا ہی بہترین فیصلہ ہے۔ کیونکہ جو آپ کی آواز کو سننے کے لیے تیار نہیں، وہ آپ کے دل تک کیسے پہنچے گا؟
زندگی بہت لمبی ہے۔ اصل رشتہ وہ ہے جو آپ کے الفاظ کو بھی اتنی ہی اہمیت دے جتنا آپ کے چہرے کے مسکراہٹ کو۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.