Skip to content Skip to footer

کیا آپ جانتے ہیں؟ مرد اور عورت ایک ہی کہانی کو دو مختلف کتابوں کی طرح پڑھتے ہیں!



کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ جب گھر میں بلب جل جاتا ہے تو مرد فوراً “فیوز” چیک کرنے لگتا ہے، اور عورت سوچتی ہے کہ “ابھی کمرے میں موم بتی کی روشنی کتنی رومانٹک ہوگی”؟
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ جب کوئی مسئلہ پیش آتا ہے تو مرد کہتا ہے “چلو حل کرتے ہیں”، اور عورت کہتی ہے “چلو بات کرتے ہیں”؟ 
کیا آپ جانتے ہیں کہ شادی کی تقریب میں مرد “دولت کے حساب” اور عورت “جذبوں کے رنگ” گنتے ہیں؟ 
اور سب سے بڑا سوال ،کیا یہ فرق قدرت کی غلطی ہے یا پھر کوئی چھپا ہوا راز؟

دو دنیائیں، ایک چھت کے نیچے

پاکستانی معاشرے کی گلیوں میں گھومیں۔ مرد “کمائیں گے، بچائیں گے” کے ریاضی میں الجھا ہے، عورت “رشتوں کی ڈور” سنوارنے میں مگن۔ مرد کا دماغ ٹاسک کی طرح کام کرتا ہے۔ “A سے B تک پہنچو۔” عورت کا ذہن ایک سمندر ہے جہاں ہر لہر کسی یاد، خواہش، یا خدشے سے ٹکراتی ہے۔ یہ فرق ٹکراؤ کا سبب نہیں، بلکہ مکمل ہونے کا ذریعہ ہے۔ 

یہ فرق فطری ہے، نقص؟

سنیے یہ کوئی اتفاق نہیں کہ جب بچہ گرتا ہے تو ماں اسے گلے لگاتی ہے، اور باپ کہتا ہے “اٹھو، تمہیں کچھ نہیں ہوا!” دونوں کا مقصد ایک ہے، محبت۔ بس اظہار کا انداز الگ۔ مرد کا ذہن “حل” ڈھونڈتا ہے، عورت کا دل “سمجھ” چاہتا ہے۔ مثال کے طور پر جب آپ نے دفتر کا بُرا دن گزارا ہو، تو مرد کہے گا کہ “نوکری چھوڑ دو، میں کما لوں گا۔” عورت کہے گی “بتاؤ، کیا ہوا تھا؟” دونوں کی نیک نیتی ایک، راستے دو۔ 

یہ تو میری کہانی ہے!

– گاڑی خریدنے جائیں: مرد انجن کی ہارس پاور گنے گا، عورت سوچے گی “پیچھے بیٹھنے والے بچوں کو آرام ہوگا؟” 
– رشتہ داروں کا کوئی تنازعہ: مرد کہے گا “ان سے بات ہی مت کرو۔” عورت کہے گی “کیوں نہ انہیں کھانا کھلا کر بات کر لی جائے؟” 
– بچے کی پڑھائی: باپ کہے گا “ٹائم ٹیبل بناؤ۔” ماں کہے گی: “تمہارا دل کیوں لگتا نہیں؟ کیا پریشانی ہے؟” 

یہ فرق “کمزوری” نہیں، “کمال” ہے!

سوچیے اگر مرد اور عورت کی سوچ ایک جیسی ہوتی تو زندگی کتنی بے رونق ہوتی! کھانے کی میز پر مرد کی “مزاح کی چٹپٹی چٹنی” اور عورت کی “نرم ہمدردی کی روٹی” ہی تو مل کر ضیافت بناتی ہے۔ پاکستانی معاشرہ انہیں فرقوں سے بنتا ہے۔ مرد “قلعے” بناتے ہیں، عورتیں “گھروندے”۔ دونوں مل کر ہی تو “خاندان” کی عمارت کھڑی کرتے ہیں۔ 

تو پھر کیا ہوا اگر آپ کی سوچ میں فرق ہے؟

یہ فرق آپ کو الگ نہیں کرتا بلکہ ایک دوسرے کا آئینہ بناتا ہے۔ اگلی بار جب آپ کسی سے ٹکرائیں، تو یاد رکھیے ہم مختلف نہ ہوتے تو شاید ایک دوسرے کو ڈھونڈتے ہی نہیں!

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.