Skip to content Skip to footer

کیا آپ کا بوائے فرینڈ آپ کو کنٹرول کر رہا ہے؟ کیسے نکلیں اس جال سے؟



کبھی ایسا محسوس ہوا کہ آپ کا فون ایک ‘نگران’ بن گیا ہے؟
ہر میسج پر آن لائن کا ٹائم چیک کیا جاتا ہو، کسی دوست کے ساتھ سیر پر جانے پر تمہیں میرا خیال کیوں نہیں آتا؟ والا سوال ہو، یا پھر یہ کہ آپ کے کپڑوں پر تبصرے ‘تمہارا اسٹائل مجھے پسند نہیں کی آڑ میں ہوں۔
کیا آپ نے کبھی گہرائی سے سوچا کہ یہ پیار کی چادر اوڑھا ہوا کنٹرول کیوں ہے؟
اور کیا یہ سلسلہ یہیں رک جاتا ہے، یا پھر آہستہ آہستہ آپ کی سانسوں کو بھی اپنی مٹھی میں لے لیتا ہے؟ 

رشتوں میں کنٹرول کی عادت اکثر حفاظت یا فکر کے خوبصورت لیبل لگا کر پیش کی جاتی ہے، لیکن جب یہی فکر آپ کی آزادی کو دبوچ لے، تو سمجھ جائیں کہ یہاں محبت نہیں، ملکیت کی جنگ چل رہی ہے۔ 

تمہاری زندگی کا ریموٹ کس کے ہاتھ میں ہے؟

پاکستانی معاشرے میں لڑکیوں کو سمجھدار بننے کا درس دیا جاتا ہے، مگر یہی سمجھداری کبھی کبھی انہیں خاموشی سے جھیلنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ مثالوں کی بات کریں تو: 
وہ گڈ مارننگ میسج جو دن بھر کی رپورٹنگ کا اشارہ بن جائے۔ 
سوشل میڈیا پر پرانے دوستوں کے فالوورز کو انفالو کرنے کی فرمائش۔ 
خاندانی تقریبات میں جانے پر تمہیں میرے بغیر اچھا نہیں لگتا؟ والا گِلٹ ٹرپ۔ 

یہ سب کچھ اتنی آہستگی سے ہوتا ہے کہ آپ کو احساس تک نہیں ہوتا کہ آپ کی مرضی کا دروازہ بند ہوتا جا رہا ہے۔ 

نہیں، یہ پیار نہیں، یہ ڈر ہے! 

کنٹرول کرنے والا شخص دراصل خود عدم تحفظ کا شکار ہوتا ہے۔ وہ ڈرتا ہے کہ کہیں آپ اس کے قابو سے باہر نہ نکل جائیں۔ اگلی بار جب وہ آپ کے میسجز کا ٹائم چیک کرے، اس سے پوچھیں: کیا تمہیں مجھ پر بھروسہ نہیں، یا خود پر؟ 

سرحدیں بنائیں، مگر ہتھکڑیاں نہیں! 

رشتے میں حد بندی ضروری ہے۔ مثال کے طور پر کہہ دیں: میں تمہاری اجازت کے بغیر دوستوں سے مل سکتی ہوں، جیسے تم ملتے ہو۔ اگر جواب میں تم عورت ہو، تمہیں احتیاط کرنی چاہیے سننے کو ملے، تو سمجھ جائیں کہ یہاں احتیاط کا مطلب کنٹرول ہے۔ 

خاندان کو ‘ہتھیار’ بننے سے روکیں!

اکثر کنٹرول کرنے والے تمہارے بھائی کو پتہ چلے گا تو کیا کہو گی؟ جیسے جملے استعمال کرتے ہیں۔ یاد رکھیں: خاندان کی عزت کا بوجھ صرف عورت کے کندھوں پر نہیں ہوتا۔ 

اپنی آواز کو دباؤ مت!

اگر آپ کو لگے کہ بات چیت کے دوران آپ کے جذبات کو بے جا قرار دیا جا رہا ہے، تو یہ کنٹرول کا اشارہ ہے۔ کہیں: میرے احساسات مجھ پر مسلط کیے جا رہے ہیں، یا میرے ہیں؟

یہ جملے بولیں:

میں تمہاری ملکیت نہیں، تمہاری ساتھی ہوں۔ 
تمہارا ڈر میری ذمہ داری نہیں۔
اگر تمہیں مجھ پر اعتماد نہیں، تو یہ رشتہ کس بنیاد پر ہے؟ 

پاکستانی معاشرے میں عورت کی قربانی کو اکثر خوبصورتی سے پیش کیا جاتا ہے، لیکن یاد رکھیں: قربانی وہی قیمتی ہے جو آپ کی مرضی سے ہو، کسی کے دباؤ میں نہیں۔ اگر آپ کا ساتھی آپ کو شکنگی میں بدل دے، تو یہ رشتہ نہیں، جنگ ہے… اور اس جنگ میں ہتھیار ڈالنے کی نہیں، سرحدیں بنانے کی ضرورت ہے۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.