Skip to content Skip to footer

کیا حد سے زیادہ محنت نقصان دہ ہوتی ہے؟



کبھی آپ نے سوچا کہ محبت واقعی خوشی دیتی ہے یا بس ایک خواب ہے جس کے پیچھے بھاگتے بھاگتے ہم اپنی حقیقت ہی بھول جاتے ہیں؟
کیا واقعی محبت کا نشہ کسی بھی اور نشے سے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے؟
کیا یہ ممکن ہے کہ ہم جسے اپنی خوشی سمجھ رہے ہوں، وہی ہماری بربادی کا سبب بن جائے؟ کبھی ایسا محسوس ہوا کہ آپ نے کسی کے لیے اپنی دنیا چھوڑ دی، اور بدلے میں صرف تکلیف ملی؟
کیا آپ نے کبھی اپنے دوستوں، اپنے شوق، یہاں تک کہ اپنی نیند تک کو قربان کر کے صرف ایک شخص کو خوش رکھنے کی کوشش کی؟
اور پھر بھی وہ شخص خوش نہیں ہوا؟ کیا یہ محبت ہے یا خود کو کھونے کا عمل؟

محبت یا آزمائش؟

محبت بذاتِ خود نقصان دہ نہیں، مگر جب یہ اعتدال سے نکل جائے، تو یہی محبت سب کچھ برباد کر سکتی ہے۔ محبت وہ خوشبو ہے جو زندگی میں خوشبو بکھیر سکتی ہے، لیکن اگر زیادہ سونگھ لی جائے تو دماغ ماؤف کر دیتی ہے۔

پاکستانی معاشرے میں ہم نے محبت کو ایک کہانی بنا دیا ہے۔ لڑکا دن رات ایک لڑکی کے پیچھے لگا رہتا ہے، ہر بات پر “تم ناراض ہو؟” پوچھنا زندگی کا سب سے بڑا مسئلہ بن جاتا ہے، ہر وقت موبائل چیک کرنا، واٹس ایپ کا “last seen” دیکھنا، کال نہ آئے تو دل بیٹھ جانا، اور اگر “typing…” نظر آئے تو زندگی کا سب سے حسین لمحہ محسوس ہونا—یہ سب کیا ہے؟ محبت یا جنون؟

ذیادہ محبت اور پاکستانی حقیقت

ہمارے ہاں محبت اکثر قربانی اور خود کو ختم کرنے کا نام بن چکی ہے۔ لڑکی ہو یا لڑکا، اپنی ذات کو پسِ پشت ڈال کر دوسرے کو خوش کرنے میں لگ جاتا ہے۔ “وہ خوش ہو تو میں خوش ہوں” کا فلسفہ سنتے تو اچھا لگتا ہے، لیکن کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟ جب وہ آپ کی ہر قربانی کے باوجود خوش نہ ہو تو؟ جب وہ اپنے مطلب کے وقت آئے اور باقی وقت نظر انداز کرے؟

کبھی کسی نے سوچا کہ محبت میں حد سے زیادہ جھکنے کا انجام کیا ہوتا ہے؟ ایک دوست نے کہا تھا: “یار، میں نے تو اس کے لیے سگریٹ تک چھوڑ دی، اور اس نے میرے ساتھ تعلق ہی ختم کر دیا!” یعنی محبت نے نہ صرف اس کا نقصان کر دیا بلکہ اس کی شناخت بھی چھین لی۔

مثالیں جو ہر کسی کو سوچنے پر مجبور کر دیں

ایک لڑکی نے اپنی تعلیم چھوڑ دی کہ اس کا محبوب کہتا تھا، “بس تم میری ہو، تمہیں پڑھائی کی کیا ضرورت؟” پھر وہی محبوب کسی پڑھی لکھی لڑکی سے شادی کر لیتا ہے۔

ایک لڑکا اپنے گھر والوں کو چھوڑ دیتا ہے کیونکہ اس کی محبوبہ کہتی ہے، “یا میں یا تمہارا گھر!” اور جب وہ گھر چھوڑ دیتا ہے، تو وہی محبوبہ کہتی ہے، “مجھے ایسے کمزور لوگ پسند نہیں!”

ایک دوست ہر وقت اپنے محبوب کے ساتھ رہنے کے چکر میں اپنے یاروں کو کھو دیتا ہے، اور جب بریک اپ ہوتا ہے تو اُسے احساس ہوتا ہے کہ اب نہ وہ رہا، نہ اس کے دوست۔


حل کیا ہے؟

محبت کا مطلب خود کو ختم کرنا نہیں بلکہ خود کو سنوارنا ہونا چاہیے۔ اگر محبت آپ کی ذات کو برباد کر رہی ہے، تو یہ محبت نہیں، زنجیر ہے۔ سچی محبت وہی ہے جو آپ کو بہتر بنائے، نہ کہ آپ سے آپ کی پہچان چھین لے۔ خود کو مکمل طور پر کسی دوسرے کے حوالے کرنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ نے خود کو کھو دیا ہے۔ اور جو محبت آپ کو خود سے ہی محروم کر دے، وہ محبت نہیں، ایک امتحان ہے، جس میں اکثر لوگ ناکام ہو جاتے ہیں۔

تو اگر آپ کو لگے کہ آپ کی محبت آپ کو ختم کر رہی ہے، تو ایک لمحے کے لیے رُک جائیں اور خود سے پوچھیں: کیا واقعی یہ محبت ہے، یا میں صرف عادت میں مبتلا ہو گیا ہوں؟

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.