
کیا آپ نے کبھی کسی سے معافی مانگنے میں مشکل محسوس کی ہے؟
کیا آپ کو لگتا ہے کہ معافی مانگنے سے آپ کی عزت کم ہو جاتی ہے؟
کیا آپ نے کبھی کسی ایسے شخص سے معافی مانگی ہے جس نے آپ کو تکلیف پہنچائی ہو؟
کیا آپ کو لگتا ہے کہ معافی مانگنے سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں؟
کیا آپ نے کبھی کسی ایسے شخص سے معافی مانگی ہے جس نے آپ کو معاف کرنے سے انکار کیا ہو؟
آپ نے کبھی کسی سے معافی مانگی ہے؟ شاید بچپن میں تو آپ کو اپنے والدین یا استاد سے معافی مانگنی پڑی ہو۔ لیکن کیا آپ نے کبھی کسی دوست یا اپنے کسی عزیز سے دل کی گہرائیوں سے معافی مانگی ہے؟
معافی مانگنا آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر جب ہماری عزت مجروح ہوئی ہو۔ ہمیں لگتا ہے کہ اگر ہم نے معافی مانگی تو دوسرے ہمیں کمزور سمجھیں گے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
سچ تو یہ ہے کہ معافی مانگنے میں بہت طاقت ہوتی ہے۔ جب ہم کسی سے معافی مانگتے ہیں تو ہم نہ صرف اپنی غلطی کو قبول کرتے ہیں بلکہ اس شخص کو بھی یہ یقین دیتے ہیں کہ ہم اس رشتے کو اہم سمجھتے ہیں۔
معافی مانگنے سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟
رشتے مضبوط ہوتے ہیں: جب ہم معافی مانگتے ہیں تو ہم دوسرے شخص کے دل میں دوبارہ جگہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
دماغ کو سکون ملتا ہے: جب ہم کسی بات پر پشیمان رہتے ہیں تو ہمارا دماغ ہمیشہ اس بات پر زور دیتا رہتا ہے اور ہم سکون سے نہیں رہ پاتے۔
اعتماد بڑھتا ہے: جب ہم اپنی غلطی کو قبول کرتے ہیں تو ہم اپنے آپ پر اعتماد محسوس کرتے ہیں۔
نئے رشتے بنانے میں مدد ملتی ہے: جب ہم معافی مانگنے سے نہیں گھبراتے تو ہم نئے لوگوں سے آسانی سے دوستی کر سکتے ہیں۔
آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر آپ نے کسی سے معافی مانگ لی ہوتی تو کیا ہوتا؟ شاید آپ کا کوئی عزیز آپ سے ناراض نہ ہوتا یا کوئی دوست آپ سے دور نہ جاتا۔
تو آج ہی سے ایک عادت بنا لیں کہ جب آپ کو لگے کہ آپ نے کسی کو تکلیف پہنچائی ہے تو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس سے معافی مانگ لیں اور اپنی زندگی خود آسان بنائیں۔