Skip to content Skip to footer

ایک بڑی الجھن: کیا مرد واقعی جذباتی نہیں ہوتے؟



کچھ سوال آپ کو اپنی ہی کہانی میں گم کر دیتے ہیں۔
کیا آپ نے کبھی سوچا کہ جب بچپن میں گر کر آپ کے گھٹنے سے لہو بہنے لگتا تھا، تو آپ کو کیوں کہا گیا تھا، “مرد بنو، رونے سے کیا ملتا ہے؟”
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا کہ جب آپ کا دوست شادی کے بعد اچانک خاموش ہو گیا، تو اس کی آنکھوں میں چھپے دکھ کو کیوں نظرانداز کر دیا گیا؟
کیا آپ نے کبھی اپنے والد کو رات کے اندھیرے میں چپ چاپ سگریٹ پیتے دیکھا ہے اور سوچا کہ “یہ خاموشی کس درد کا پردہ ہے؟”
کیا آپ جانتے ہیں کہ جب مرد کسی کو گلے لگانے سے پہلے ہاتھ روک لیتے ہیں، تو اس لمحے ان کے دل کی دھڑکنیں کیا کہتی ہیں؟ 

ہم نے مردوں کو “پتھر دل” کہہ کر ایک ایسے ڈبے میں بند کر دیا ہے جہاں ان کے جذبات کی آواز کو “کمزوری” کا لیبل لگا دیا جاتا ہے۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ ڈبا جھوٹا ہے؟ 

راز یہ ہے کہ…
مرد بھی اتنا ہی درد محسوس کرتے ہیں جتنا کوئی ماں، بہن، یا بیٹی۔ فرق صرف اتنا ہے کہ انہیں یہ درد چھپانے کے لیے الفاظ نہیں دیے گئے۔ پاکستانی معاشرے کا مرد جب صبح اٹھتا ہے، تو اس کے کندھوں پر صرف گھر کا کرایہ یا بچوں کی فیس نہیں ہوتی، وہ ایک ایسا بوجھ اٹھاتا ہے جسے “مرد ہونے کا حوصلہ” کہتے ہیں۔ مگر یہ حوصلہ اکثر اس کے اندر کے زخموں کو چھپا لیتا ہے۔ 

مثالوں کی دنیا میں چلتے ہیں:

– وہ باپ جو نوکری چھوٹنے کے بعد گھر والوں کے سامنے مسکراتا ہے، مگر رات کو چھت پر جا کر ستاروں سے پوچھتا ہے، “کیا میں کافی نہیں؟”
– وہ شوہر جو بیوی کی تکلیف پر ہسپتال کے کونے میں جا کر آنسو بہاتا ہے، مگر کمرے میں واپس آ کر کہتا ہے، “سب ٹھیک ہو جائے گا۔”
– وہ دوست جو بریک اپ کے بعد آپ کو گالیاں دیتا ہے، مگر اکیلا ہو کر اپنے فون میں اس کی پرانی تصویر دیکھتا ہے۔ 

حیران کن سچائی:

کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں 68% مرد اپنی ذہنی صحت کے مسائل کو “خود ہی حل” کرنے کی کوشش کرتے ہیں؟ اور یہ کوئی ریسرچ نہیں، یہ ہمارے اردگرد کی کہانیاں ہیں۔ ہم نے مردوں کو یہ سکھا دیا ہے کہ جذبات کا اظہار کرنا ان کی “مردانگی” پر حملہ ہے۔ مگر جب آپ کا بھائی ڈپریشن میں ہو کر بھی کہتا ہے “میں ٹھیک ہوں”، تو یہ مردانگی نہیں، یہ معاشرے کا دھوکہ ہے۔ 

آخری بات:
اگلی بار جب آپ کسی مرد کو خاموش بیٹھا دیکھیں، تو اس کی خاموشی کو “ٹھنڈے دماغ” کی نشانی نہ سمجھیں۔ ہو سکتا ہے وہ اپنے اندر کے طوفان کو سنبھالنے میں مصروف ہو۔ مرد بھی جذباتی ہوتے ہیں، بس ان کے جذبات کی زبان ہم نے نہیں سیکھی۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.