
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ جس شخص کے ساتھ آپ نے زندگی کا سفر باندھا تھا، وہی اب آپ کی باتوں پر دھیان نہیں دیتا؟
وہ پہلے کی طرح آپ سے سوال نہیں کرتا، آپ کی پسند ناپسند میں دلچسپی نہیں لیتا؟
کیا وہ موبائل پر مصروف رہتا ہے اور آپ کچھ کہنا چاہیں تو بس سر ہلا کر جواب دے دیتا ہے؟ کیا کبھی ایسا ہوا کہ آپ نے دن بھر کی تھکن یا کوئی تکلیف شیئر کرنی چاہی، مگر اس نے سنی ان سنی کر دی؟
یا شاید وہ گھر آ کر خاموش بیٹھ جاتا ہے، مگر باہر دوستوں کے ساتھ ہنسی مذاق میں مصروف نظر آتا ہے؟
کیا آپ کے دل میں یہ سوال آیا کہ کیا میں اب اس کے لیے اہم نہیں رہی؟
اگر یہ سوالات آپ کے دل میں اٹھے ہیں، تو گھبرائیں نہیں۔ یہ مسئلہ آپ اکیلے کا نہیں، بے شمار خواتین اس احساس سے گزرتی ہیں۔ بعض اوقات یہ معمولی غفلت ہوتی ہے، کبھی حالات کی وجہ سے ہوتا ہے، اور کبھی یہ تعلق میں دراڑ کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ مگر سب سے اہم سوال یہ ہے کہ اب کرنا کیا چاہیے؟
پہلا قدم: گھبراہٹ کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں
جب شوہر کا رویہ بدلنے لگے، تو سب سے پہلا ردِعمل اکثر شکوے، شکایتیں اور ناراضگی ہوتی ہے۔ مگر کیا یہ کارآمد ہوتا ہے؟ زیادہ تر نہیں! اگر ہر بات پر شکایت کریں گی تو شاید وہ مزید دور ہونے لگے۔ اس لیے پہلا کام یہ کریں کہ اپنے جذبات کو سنبھالیں اور صورت حال کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
دوسرا قدم: وجہ تلاش کریں
یہ ضروری ہے کہ آپ یہ جاننے کی کوشش کریں کہ وہ آپ کو نظر انداز کیوں کر رہا ہے؟
کیا وہ واقعی مصروف ہے؟ بعض اوقات مرد اپنے کام یا پریشانیوں میں اتنے الجھ جاتے ہیں کہ وہ خود بھی محسوس نہیں کر پاتے کہ وہ آپ کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
کیا وہ کسی ذہنی دباؤ میں ہے؟ مرد اکثر اپنے مسائل کے بارے میں کھل کر نہیں بتاتے، وہ خاموشی کو اپنا حل سمجھتے ہیں۔
کیا آپ کا رویہ بدل گیا ہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ خود بھی اتنی بدل گئی ہیں کہ وہ آپ سے بات کرتے ہوئے الجھن محسوس کرنے لگے؟
کہیں وہ کسی اور میں دلچسپی تو نہیں لینے لگا؟ اگر ایسا ہے تو معاملہ سنجیدہ ہے، مگر اس کا حل بھی جذباتی ہونے کے بجائے سمجھداری سے نکالنا ہوگا۔
تیسرا قدم: اپنے رویے پر غور کریں
یہ دیکھیں کہ کہیں آپ ہی کوئی ایسی عادت تو نہیں اپنا چکی ہیں جو اسے آپ سے دور کر رہی ہو؟ بعض اوقات ہم اتنے مصروف ہو جاتے ہیں کہ اپنے شریکِ حیات کو وہ محبت اور توجہ دینا بھول جاتے ہیں جو پہلے دیا کرتے تھے۔ اگر شوہر پہلے آپ سے بات چیت میں دلچسپی لیتا تھا اور اب نہیں لے رہا، تو ممکن ہے کہ آپ بھی پہلے جیسے نہیں رہیں۔
چوتھا قدم: گفتگو کا نیا انداز اپنائیں
اگر شوہر بات نہیں کر رہا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آپ کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہا ہے۔ کبھی کبھی ہمیں اپنی بات کرنے کا انداز بدلنا پڑتا ہے۔
اگر آپ روز یہی کہتی ہیں کہ “آپ مجھ پر دھیان نہیں دیتے” تو شاید وہ تھک چکا ہو۔
اس کے بجائے کوئی دلچسپ بات چھیڑیں، کوئی مزاحیہ بات کریں، یا ایسا سوال کریں جس کا جواب دینے پر وہ مجبور ہو جائے۔
کبھی کبھار خاموشی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کریں، یعنی چند دن خود بھی زیادہ بات نہ کریں، دیکھیں وہ خود پہل کرتا ہے یا نہیں۔
پانچواں قدم: خود کو بدلیں، مگر دوسروں کے لیے نہیں، اپنے لیے!
مرد ہمیشہ ایسی خواتین کی طرف متوجہ ہوتے ہیں جو خود کو وقت دیتی ہیں، اپنی شخصیت کو بہتر بناتی ہیں۔ اگر آپ نے شادی کے بعد خود پر دھیان دینا چھوڑ دیا ہے، تو وقت ہے کہ خود کو دوبارہ اہمیت دیں۔
نئے انداز کے کپڑے پہنیں،
اپنی پسند کی کوئی سرگرمی اپنائیں،
اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کا خیال رکھیں،
دوستوں اور رشتہ داروں سے میل جول بڑھائیں۔
یہ سب کچھ صرف شوہر کو متاثر کرنے کے لیے نہیں، بلکہ اپنی ذات کے لیے کریں۔ جب آپ خود کو خوش اور مطمئن رکھیں گی، تو اس کی جھلک آپ کے رویے میں بھی نظر آئے گی، اور یہی چیز شوہر کی توجہ دوبارہ کھینچ سکتی ہے۔
چھٹا قدم: کچھ دیر کے لیے پیچھے ہٹ جائیں
کبھی کبھی مسلسل شکایتیں، توجہ مانگنا اور ضد کرنا تعلق کو مزید خراب کر دیتا ہے۔ اگر شوہر مسلسل آپ کو نظر انداز کر رہا ہے، تو کچھ وقت کے لیے خود کو مصروف کر لیں، زیادہ دھیان نہ دیں۔ بعض اوقات جب ہم کسی چیز کے پیچھے دوڑنا چھوڑ دیتے ہیں تو وہ خود واپس آتی ہے۔
ساتواں قدم: تعلق کو نیا رنگ دیں
اگر شوہر کی عدم توجہی ایک عادت بن گئی ہے، تو کوئی نیا تجربہ کریں۔
کسی اچھی جگہ گھومنے کا منصوبہ بنائیں،
کوئی سرپرائز دیں،
کبھی کبھی تھوڑا “مسٹریئس” بنیں، تاکہ اسے لگے کہ آپ بھی بدل رہی ہیں۔
آخری قدم: اپنے تعلق کو ایک نئی شکل دیں
اگر آپ کو لگتا ہے کہ شوہر کی نظراندازی عارضی ہے، تو اس پر زیادہ پریشان نہ ہوں، وقت کے ساتھ سب ٹھیک ہو جائے گا۔ مگر اگر یہ رویہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، تو پھر سنجیدگی سے بیٹھ کر اس سے بات کریں۔ بعض اوقات کھل کر بات کرنا ہی سب سے بڑا حل ہوتا ہے۔
یاد رکھیں! آپ کی زندگی کا مرکز صرف شوہر کی توجہ حاصل کرنا نہیں ہونا چاہیے۔ آپ کی اپنی ذات بھی قیمتی ہے۔ خود کو اہمیت دیں، اپنی خوشی تلاش کریں، اور دیکھیں کیسے دنیا بھی آپ کی طرف متوجہ ہوتی ہے!