Skip to content Skip to footer

لڑکیاں محبت میں سب سے زیادہ غلطیاں کونسی کرتی ہیں؟



کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب دل ٹوٹتا ہے تو خون کیوں نہیں نکلتا؟
کیوں محبت کے نام پر ہم اپنی آواز کو دباؤں میں دفن کر دیتی ہیں؟
کیا یہ سچ ہے کہ اچھی لڑکیاں صبر کا درس دینے والے سماج کو خوش رکھنے کے لیے اپنی خوشیاں بھی گھونٹ لیتی ہیں؟
اور کیوں ہماری آنکھیں اس وقت بھی مسکراتی ہیں جب دل کے اندر کسی کا نام کندہ ہوتا ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ جذبات کے اس جنگل میں ہماری سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ ہم “محبت” کو ایک امتحان سمجھ بیٹھتی ہیں جس میں فیل ہونے کا ڈر ہمیں خود سے دور کر دیتا ہے؟ 

محبت کی ڈگریاں اور ہماری ناکامیاں

محبت کو پاکستانی لڑکیاں اکثر ایک “مضمون” سمجھتی ہیں جس میں صرف اول آنے پر پیار ملتا ہے۔ ہماری غلطیاں دراصل اُن خالی جگہوں سے بھری ہیں جو ہم نے سماج، ڈراموں، اور کسی کے خوابوں کو اپنا بنانے میں چھوڑ دیں۔ یہ کوئی عام تحریر نہیں، یہ ہماری اپنی کہانی ہے۔ 

نمبر 1: “میں تیری ہو کر رہوں گی” والی سوچ
 
ہم سمجھتے ہیں کہ محبت کا مطلب ہے کسی کی ملکیت بن جانا ہوتا ہے۔  مثال کے طور پر وہ لڑکی جو اپنے پسندیدہ کھیل، دوستوں، یہاں تک کہ خوابوں کو چھوڑ دیتی ہے کیونکہ اسے لگتا ہے کہ “محبت میں قربانی تو دینی پڑتی ہے۔” مگر یہ قربانی نہیں، خودکشی ہے۔ یاد رکھیں کہ “تمہاری پہچان تمہارے خوابوں سے ہے، کسی کے خوابوں سے نہیں۔

نمبر 2: “لوگ کیا کہیں گے؟” والا خوف

بیٹا، ہماری عزت کا سوال ہے۔ یہ جملہ کتنے رشتے دفنا چکا ہے؟ وہ لڑکی جو ڈر کے مارے کسی کے ظلم کو چپ چاپ سہہ لیتی ہے، یا وہ جو اپنے دل کی آواز کو بے غیرتی سمجھ کر دبا دیتی ہے۔ حقیقت کیا ہے؟ لوگ تو تب بھی کچھ نہ کچھ کہیں گے جب آپ ان کی مرضی کی موت مر جائیں۔



نمبر 3: “میں اسے بدل دوں گی” والا خواب

ہماری سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ ہم کانٹوں کو گلاب بنانے کی کوشش میں ہاتھ زخمی کر لیتی ہیں۔ مثال کے طور پر وہ لڑکی جو سمجھتی ہے کہ شادی کے بعد یہ شرابی عادتیں چھوڑ دے گا، یا “میں اسے وفادار بنا لوں گی۔” مگر یاد رکھیں کہ آدمی بدلتے نہیں، وہ صرف اپنے اصل روپ میں آتے ہیں۔

نمبر 4: “محبت کا مطلب ہے بھوکے رہنا”

ہم سمجھتی ہیں کہ محبت کرنے والی لڑکی بے لوث ہونی چاہیے۔ مگر جب آپ کسی کو اپنی تمام خواہشات، ضروریات، یہاں تک کہ عزت تک دے دیتی ہیں تو پھر باقی کیا بچتا ہے؟ “محبت کبھی بھی آپ کو خالی ہاتھ نہیں چھوڑتی، جب تک آپ خود کو خالی نہ کریں۔”

نمبر 5: “یہی تو زندگی ہے” والی تسلیم

اکثر لڑکیاں Toxic Relationships کو “قسمت کا لکھا” سمجھ کر جھیل جاتی ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ ہمیں ڈر ہے کہ اکٹھا ہونا معاشرے کی نظر میں “ناکام” ہونے جیسا ہے۔ مگر سچ یہ ہے کہ”زہر کو پی کر جینے سے بہتر ہے کہ تنہا ہو کر سانس لیں۔”

محبت کوئی ریاضی کا سوال نہیں

ہماری سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ ہم محبت کو “فنکشن” سمجھتے ہیں۔ اگر میں یہ کروں تو وہ یہ کرے گا۔ مگر محبت تو وہ دریا ہے جو بہتا ہے، کناروں کو توڑتا ہے، اور کبھی ایک جگہ نہیں رکتا۔ اپنے آپ سے پیار کریں، باقی سب رستے خود بن جائیں گے۔
کچھ غلطیاں اتنی خوبصورت ہوتی ہیں کہ انہیں دہرانے کا دل چاہتا ہے… مگر یاد رکھیں کہ آپ کی زندگی کوئی فلم نہیں جس کا اختتام ‘ہیپی اینڈنگ’ پر ہی ہو۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.