Skip to content Skip to footer

عورتیں خود کو مضبوط کیسے بنائے؟


کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ آپ کی آواز کمرے میں موجود سب سے مدھم ہے؟
جیسے آپ نے کچھ کہنا چاہا، لیکن گھر کی چار دیواری، دفتر کی میٹنگ، یا فیملی گیدرنگز میں آپ کے الفاظ “شاید میں کہوں تو…” بن کر رہ گئے؟ کیا آپ نے کبھی اپنے خوابوں کو بعد میں کے خانے میں ڈال دیا ہے، صرف اس لیے کہ “ابھی تو سب کو سنبھالنا ہے”؟
کیا آپ نے کبھی سوچا کہ مضبوطی کی تعریف کیا ہے؟ کیا یہ چٹانوں جیسا سخت ہونا ہے یا پھر ندی کی طرح لچکدار، جو ہر رکاوٹ کو اپنے راستے سے ہٹا دیتی ہے؟ 

ہماری زندگیوں میں اکثر مضبوط ہونے کا مطلب غلط سمجھا جاتا ہے۔ یہ نہ تو بے رحم خود انحصاری ہے، نہ ہی خاموشی سے سب کچھ سہہ لینا۔ اصل مضبوطی وہ ہے جب آپ اپنی آواز کو اپنا ہتھیار بنائیں، اپنے وجود کو کسی “معیار” پر پورا اترنے کی بجائے اپنی اصل شکل میں قبول کریں۔ 

تعلیم صرف ڈگری نہیں، اپنے آپ کو پہچاننے کا ذریعہ ہے

کہانی اس لڑکی کی جو میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے گھر والوں سے لڑی، پرانی کتابیں بیچ کر کوچنگ جوائن کی، اور آج ہسپتال کے کوریڈورز میں اس کے قدم وہاں پہنچے جہاں اس کے آباؤ اجداد نے کبھی خواب میں بھی نہ دیکھا ہو۔ لیکن تعلیم صرف کلاس رومز تک محدود نہیں۔ یہ وہ ہتھیار ہے جو آپ کو بتاتا ہے کہ آپ کا دماغ آپ کی سب سے بڑی دولت ہے۔ چاہے آپ گھر بیٹھے آن لائن کورسز کریں یا لائبریری کی دھول چاٹیں، ہر سبق آپ کو اپنے لیے لڑنا سکھاتا ہے۔ 

خود اعتمادی: وہ جادو جسے ہم خود ہی توڑ دیتے ہیں

کبھی ایک تقریب میں کسی خاتون کو دیکھا جو بولتے وقت مسکراتی رہی، حالانکہ اس کا دل زوروں سے دھڑک رہا تھا؟ یہی خود اعتمادی ہے۔ چھوٹی چھوٹی جیتوں کو یاد رکھیں کہ جب آپ نے پہلی بار کسی غلط فیصلے کے خلاف آواز اٹھائی، جب آپ نے کہا “نہیں، یہ میرے لیے قابل قبول نہیں۔” یہ وہ لمحے ہیں جو آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کی موجودگی “معذرت” مانگنے کے قابل نہیں۔

مالی آزادی: وہ طاقت جو آپ کو کبھی کوئی نہیں چھین سکتا

اس خاتون کو جانتے ہیں جو شادی کے بعد گھر بیٹھ گئی، پھر اچانک ایک دن اس نے گھر کی چار دیواری میں ہی ہینڈ میڈ جیولری کا کاروبار شروع کیا۔ آج وہ نہ صرف اپنے گھر کی “مددگار” بلکہ “کفیل” بھی ہے۔ مالی آزادی صرف نوٹوں تک نہیں، یہ آپ کے فیصلوں کو بے داغ کرتی ہے۔ چاہے آپ پارٹ ٹائم کام کریں یا گھر بیٹھے فری لانس، ہر روپیہ آپ کو اپنی زندگی کا آرکیٹیکٹ بناتا ہے۔ 

سماج کے ڈر کو چیلنج کریں

پاکستانی معاشرہ اکثر عورتوں کو یہ سکھاتا ہے کہ اچھی بیٹی، بہو، ماں بنو، لیکن کبھی یہ نہیں بتاتا کہ اچھی انسان بنو۔ جب آپ کو کوئی کہے کہ یہ تمہارے بس کا کام نہیں۔ تو اسے ایک سوال سمجھیں، نہ کہ حقیقت۔ مثال کے طور پر وہ لڑکی جس نے موٹرسائیکل چلانا سیکھی اور لوگ کہنے لگے شادی کون کرے گا؟ مگر اس نے جواب دیا کہ “جو میری ہمت کو سمجھے گا۔” 

ہمت بانٹنے والی سہیلیاں

اکیلے پہاڑ سر کرنا مشکل ہے، لیکن جب آپ کو پتہ چلے کہ آپ کی سہیلی بھی وہی جنگ لڑ رہی ہے تو طاقت دگنی ہو جاتی ہے۔ اپنے گرد ان خواتین کو اکٹھا کریں جو آپ کو نیچا دکھانے کی بجائے اوپر اٹھائیں۔ یاد رکھیں: آپ کی ترقی دوسروں کی کمی نہیں۔

اپنے آپ کو وقت دیں

مشہور ہے کہ “عورتیں تو پیدا ہی وقت نکالنے کے لیے ہوتی ہیں”، لیکن حقیقت میں ہم خود کو سب سے آخر میں رکھتے ہیں۔ روزانہ صرف 15 منٹ وہ کریں جو آپ کو خوش کرے: چاہے وہ کافی کا کپ ہو، شاعری کی کتاب، یا صرف خاموشی سے بیٹھنا۔ یہ 15 منٹ آپ کو یاد دلاتے ہیں کہ آپ صرف “ماں، بیٹی، بیوی” نہیں، بلکہ ایک انسان ہیں۔ 

مضبوطی اکثر ان چھوٹے چھوٹے فیصلوں میں ہوتی ہے جو آپ روز کرتی ہیں۔ جیسے وہ دن جب آپ نے پہلی بار کسی کی توہین کا جواب دیا، یا وہ رات جب آپ نے اپنے خواب کو ڈائری میں لکھا۔ یاد رکھیں: سمندر کی طاقت اس کی گہرائی میں نہیں، بلکہ اس کی لہروں کے کبھی نہ تھکنے میں ہے۔ آپ بھی اپنی لہر بنیں۔

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.