
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ جب سے آپ نے اُسے ٹھیک کرنے کی ٹھانی ہے، آپ خود بگڑ گئے ہیں؟
کیا آپ کا وہ لباس جو کبھی آپ کی پہچان تھا، اب اُس کی پسند کی بھینٹ چڑھ گیا ہے؟
کیا آپ کے دوست، خواب، یا وہ گیت جو آپ کو پیارے تھے، اب اُس کے لیے بے کار ہو چکے ہیں؟
کیا آپ نے کبھی آئینے میں جھانک کر اپنے چہرے پر اُس کی خواہشات کے رنگ دیکھے ہیں؟
کیا آپ کو یہ احساس ہوا ہے کہ جتنے آپ اُسے سنوار رہے ہیں، اُتنا ہی آپ کا اپنا وجود دھندلا رہا ہے؟
ہماری سوسائٹی میں محبت کا مطلب اکثر ایڈجسٹمنٹ بن جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جذبات کی جنگ میں ہم اپنی ذات کو فوجی دستے کی طرح پارٹنر کے حوالے کر دیتے ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہ قربانیاں ہمیں بہتر بناتی ہیں، یا صرف ایک خالی شے؟
وہ لمحے جو ہمیں چبھتے ہیں:
جب آپ کے گھر والے کہتے ہیں بیٹا، تم پہلے جیسے نہیں رہے، تو آپ کو اچانک احساس ہوتا ہے کہ آپ کی ہنسی بھی اب اُس کے موڈ کی غلام ہے۔
جب آپ کی بہترین دوست کہتی ہے یہ کون سی زبان بول رہی ہو؟ تمہیں تو فلمیں دیکھنا پسند تھا! اور آپ کو یاد آتا ہے کہ آپ نے اُس کے ڈرامے پسند نہ کرنے پر Netflix کا اکاؤنٹ ہی ڈیلیٹ کر دیا تھا۔
جب آپ کی ڈائری میں لکھے خواب دُھندلانے لگتے ہیں، اور اُس کی خواہشات آپ کے قلم سے نکلنے لگتی ہیں۔
پاکستانی معاشرہ: محبت یا “ملی بھگت”؟
ہمارے ہاں رشتہ اکثر ایک پراجیکٹ بن جاتا ہے جس میں لڑکی کو “گھر والی” اور لڑکے کو ذمہ دار بنایا جاتا ہے۔ مگر یہاں مسئلہ یہ ہے کہ ہم بننے کی کوشش میں ہونے کو بھول جاتے ہیں۔ مثال؟
وہ لڑکی جو کبھی شاعرہ تھی، مگر اب صرف “سلاد کی ریسیپی اور ساس بہو کے تعلقات پر بات کرتی ہے۔
وہ لڑکا جو Guitar بجاتا تھا، مگر شادی کے بعد اُسے ڈر لگتا ہے کہ کہیں اُس کی بیوی یہ نہ کہہ دے کہ یہ تو بے ہودہ کام ہے!
حیران کن سچائی:
محبت میں “تبدیلی” فطری ہے، مگر تبدیلی اور تباہی میں فرق ہوتا ہے۔ جب آپ اپنی سوچ، اپنی خوشبو، اپنی آواز تک بدل دیں گے تو پھر وہ کون ہے جو آپ سے محبت کرے گا؟ کیا آپ کی جگہ اُس کی بنائی ہوئی کٹ پُتلی سے؟
زندگی کا سب سے خوبصورت جھوٹ یہ ہے کہ تم بدل جاؤ تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ جو آپ کو بدلنے پر مجبور کرے، وہ آپ کو پانا ہی نہیں چاہتا۔ سچی محبت وہ ہے جو آپ کے اندر کی کھڑکیاں کھول دے، اُنہیں بند نہ کرے۔
کیا آپ تیار ہیں؟
ابھی آئینے کے سامنے جائیں اور اُس شخص سے پوچھیں جو اندر چھپا بیٹھا ہے: تمہاری خواہش کیا ہے؟۔ اگر جواب میں صرف پارٹنر کی آواز آئے تو سمجھ جائیں: زندگی کی ٹرین میں آپ کا سامان کہیں رہ گیا ہے۔