Skip to content Skip to footer

بچوں کی وجہ سے شوہر نظر انداز ہو رہا ہے؟ یہ مسئلہ صرف آپ کے ساتھ نہیں… جانیے کیسے ٹوٹے ہوئے تعلقات کو جوڑیں؟



کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ بچوں کے ننھے ہاتھوں میں گھر کی رونق سمٹتے سمٹتے آپ اور آپ کا شوہر ایک دوسرے سے کھو سے گئے ہیں؟
کیا رات کے کھانے پر بیٹھتے ہوئے آپ کی گفتگو صرف بچوں کے سکول، ڈاکٹر، اور نیپیز تک ہی محدود رہ گئی ہے؟
کیا آپ کا شوہر اکثر کہتا ہے، “اب تو تمہیں میرے لیے وقت ہی نہیں” اور آپ سوچتی ہیں کہ “مگر میں کروں بھی تو کیا؟ بچوں کے بغیر تو پل بھر بیٹھنا ممکن نہیں!”
کیا وہ لمحے جب وہ آپ سے بات کرنا چاہتا تھا، آپ بچے کو سلانے میں مصروف تھیں؟
کیا آپ کو یاد ہے آخری بار آپ نے اس کے ہاتھ سے چائے کا کپ چھوا تھا… یا وہ دن جب آپ دونوں نے بغیر کسی “امیں ابا” والی ذمہ داری کے اکٹھے قہقہے لگائے تھے؟ 

پاکستانی معاشرے میں اکثر مائیں بچوں کی پرورش کو اپنی زندگی کا واحد مقصد بنا لیتی ہیں، مگر یہ جذبہ کبھی کبھار رشتوں میں دراڑیں ڈال دیتا ہے۔ شوہر کی نظر میں وہ بیوی جو کبھی اس کی “سب کچھ” ہوا کرتی تھی، اب صرف “بچوں کی ماں” بن کر رہ گئی ہے۔ یہاں تک کہ وہ گھر میں ایک “مین ہنڈلر” کی طرح محسوس کرنے لگتا ہے جو صرف بلوں کا انتظام کرتا ہے اور خاموشی سے سوتا ہے۔ 


یہ تو میرے ساتھ ہی ہو رہا ہے!، والے حل

“10 منٹ کا معجزہ” آزمائیں:

دن میں صرف 10 منٹ بچوں سے الگ نکالیں اور شوہر سے ایسی بات کریں جو اس کے دل کی ہو۔ مثلاً: “کل دفتر میں کیا ہوا تھا؟ تمہارا وہ پراجیکٹ کیسا چل رہا ہے؟” یہ سوال اسے بتاتا ہے کہ آپ اب بھی اس کی زندگی میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ یاد رکھیں، یہ 10 منٹ موبائل فون کے بغیر ہوں! 

“بچے ہمارے ہیں، صرف میرے نہیں” والا اصول:

کیا آپ جانتی ہیں کہ شوہر کو بچوں کے ساتھ اکٹھا وقت گزارنے دیں تو وہ نہ صرف آپ کا ہمدرد بنے گا بلکہ آپ کو “بریک” بھی ملے گی؟ مثال کے طور پر، اسے کہیں: “چلو آج تم بچوں کو پارک لے جاؤ، میں تمہارے لیے پسندیدہ کھانا بنا دوں گی۔” یہ جملہ اسے “بابا” بننے کا موقع دے گا، نہ کہ صرف “بینک اکاؤنٹ”۔ 

“ہاں، مگر…” کی جگہ “ہاں، اور…” استعمال کریں:

   جب شوہر کہے “چلو آج رات باہر ڈنر کرتے ہیں” تو فوری جواب میں “ہاں مگر بچوں کا کیا ہوگا؟” کی بجائے کہیں: “ہاں، اور میں ابھی کوئی اچھی جگہ بک کرواتی ہوں۔ بچوں کو امی کے پاس چھوڑ دیتے ہیں۔” یہ چھوٹی سی تبدیلی رشتے میں بڑی خوشیاں لاسکتی ہے۔ 

“وہ لمحے جنہیں آپ بھول گئی تھیں”:

کیا آپ کو یاد ہے شادی کے بعد آپ دونوں اکثر فلمیں دیکھتے تھے؟ اب بچوں کو کسی رشتے دار کے پاس چھوڑ کر ایک “ڈیٹ نائٹ” پلان کریں۔ ہو سکتا ہے پہلے کچھ عجیب لگے، مگر یہ آپ کو وہ احساس دلا دے گا جو آپ نے کہیں گم کر دیا تھا۔ 

شوہر بھی انسان ہے، روبوٹ نہیں

اکثر خواتین یہ سوچتی ہیں کہ “مرد کو تو سب سہنا چاہیے”، مگر جب آپ کا شوہر چپ چاپ بیٹھا ہو یا غصے میں ہو تو یہ اس کی “مدد کی پکار” ہے۔ اسے گلے لگا کر کہیں: “تمہیں کچھ کہنا ہے؟ میں سن رہی ہوں۔”

کیا آپ جانتی ہیں کہ پاکستان میں 68% جوڑے بچوں کی آمد کے بعد ایک دوسرے سے “میں تمہیں ٹائم نہیں دے پا رہی/رہا” جیسے جملے استعمال کرتے ہیں؟ مگر جن جوڑوں نے چھوٹی چھوٹی کوششیں کیں، ان میں سے 89% نے تسلیم کیا کہ “بچوں کے بعد بھی ہماری محبت پہلے جیسی ہے۔”

ماں بننا آپ کی پہچان ہے، مگر بیوی بننا آپ کا انتخاب تھا۔ دونوں کو متوازن رکھیں۔ ورنہ… کل کو جب بچے اپنے ہوجائیں گے، تو آپ اور شوہر ایک دوسرے کو اجنبیوں کی طرح گھور رہے ہوں گے۔ ٹھیک ہے نا؟

Leave a comment

0.0/5

Office
HUM NETWORK LIMITED PLOT 2A KHAYABAN-E- SUHRWARDY ROAD SECTOR G-6 1-1

thalnaturals3@gmail.com

+92 3252552222
Newsletter

Safdar Ali 2024©. All Rights Reserved.